کورونا بلیٹن میں نظام الدین مرکز کا تذکرہ بند کریں

,

   

بے پروائی کا اقدام مسلمانوں پر حملوں کا سبب۔ محکمہ صحت دہلی کو اقلیتی کمیشن کا مکتوب
نئی دہلی ۔ 9 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) دہلی اقلیتیں کمیشن (ڈی ایم سی) نے شہر کے محکمہ صحت سے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے بارے میں اپنے روزانہ کے بلیٹن میں نظام الدین مرکز کا تذکرہ کرنا بند کریں۔ سکریٹری، دہلی ہیلت ڈپارٹمنٹ کو ایک مکتوب میں صدرنشین کمیشن ظفر الاسلام خان نے محکمہ سے کہا کہ اپنے روزانہ کے بلیٹن میں ’’مذہبی نشاندہی‘‘ کا نیا رجحان ختم کرے۔ روزانہ کے بلیٹن میں نئے کورونا وائرس کیسوں اور اس وبا کے سبب اموات کی تازہ ترین تعداد کو پیش کیا جاتا ہے۔ اس میں ان افراد کی تعداد بھی بتائی جارہی ہے جن کا تبلیغی جماعت مرکز سے تخلیہ کرایا گیا جبکہ وہ لاک ڈاؤن کے سبب وہاں پھنس گئے تھے۔ چہارشنبہ کو آخری تازہ بلیٹن کے مطابق دہلی میں کورونا وائرس معاملوں کی جملہ تعداد 669 بتائی گئی جن میں مرکز سے تعلق رکھنے والے 426 افراد شامل ہیں۔ صدرنشین کمیشن نے اپنے مکتوب میں الزام عائد کیا کہ اس طرح بے پروائی سے کی گئی زمرہ بندی میڈیا اور ہندوتوا قوتوں کے اسلاموفوبیا ایجنڈہ کو بڑھاوا دے رہی ہے اور ملک بھر میں مسلمانوں کو آسانی سے نشانہ بنانے کا بہانہ بن چکی ہے۔انھوں نے ذکر کیا کہ مسلمانوں پر مختلف علاقوں میں ’’حملے‘‘ کئے جارہے ہیں، اُن کے ’’سوشل بائیکاٹ‘‘ کیلئے زور دیا جارہا ہے اور ایک لڑکے کو شمال مغربی دہلی میں ’’لنچنگ‘‘ کا شکار بنایا گیا ہے۔ مکتوب میں مزید کہا گیا کہ ورلڈ ہیلت آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے اس رجحان کا نوٹ لیا اور اس کے ایمرجنسی پروگرام ڈائریکٹر مائیک ریان نے کہا کہ ممالک کو کورونا وائرس بیماری کے کیسوں کی مذہب یا کوئی دیگر کسوٹی کی اصطلاحوں میں تخصیص نہیں کرنا چاہئے۔خبر رساں اداروں میں بھی نظام الدین مرکز کا تذکرہ کرنے کا رجحان پیدا ہوا ہے ۔ اس پر بھی روک لگانے کی ضرورت ہے۔