کورونا تیسری لہرکا خوف 13 ریاستوں میں کیسز میں اضافہ باعث تشویش

   

نئی دہلی :ہندوستان میںکورونا وائرس کی دوسری لہر کے قابو میں آنے اورکیسز میں کمی بیشی دیکھنے کے بعد ایسا لگ رہا ہے کہ کورونا کی تیسری لہر آ چکی ہے۔ برطانیہ، امریکہ اور روس سمیت کئی بڑے ممالک میں کورونا کے بڑھتے اعداد و شمار ہندوستان کے لیے باعث تشویش ہیں۔ حالانکہ ملک میں تقریباً 68 فیصد لوگوں میں اینٹی باڈی ملی ہے، اس کے باوجود کورونا کے اعداد و شمار کا 40 ہزار کے آس پاس رہنا ایک خطرے کی نشانی ہے۔ماہرین نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کورونا کے اعداد و شمار میں بہت جلد اضافہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ فکر والی بات یہ ہے کہ ملک کی 13 ریاستوں میں کورونا متاثر مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ کیرالہ، آندھرا پردیش، اڈیشہ کے علاوہ شمال مشرق کی کئی ریاستوں میں جس رفتار سے کورونا کے مریضوں میں اضافہ ہورہا ہے وہ حیران کرنے والا ہے۔وردھمان مہاویر میڈیکل کالج کے کمیونٹی میڈیسن محکمہ کے ڈائریکٹر پروفیسر جگل کشور نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر کے بعد لوگوں میں جس طرح سے اینٹی باڈی بنی ہے، اس سے کورونا کی تیسری لہر پہلی جتنی خطرناک نہیں ہوگی۔واضح رہے کہ سیرو سروے کی رپورٹ کے مطابق ملک میں 40 کروڑ لوگ کورونا انفیکشن سے بچے ہوئے ہیں اور انھوں نے ابھی تک ٹیکہ بھی نہیں لگوایا ہے۔