کورونا روک تھام کے اقدامات پر سختی سے عمل کیا جائے

,

   

ساری سرکاری مشنری کو ہائی الرٹ کی ہدایت ۔ چیف منسٹر کے سی آر کا جائزہ اجلاس

حیدرآباد 18 اپریل ( سیاست نیوز ) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو نے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ کورونا کی روک تھام کے اقدامات پر حسب سابق سختی کے ساتھ عمل آوری کا سلسلہ جاری رکھیں اور ساتھ ہی اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ ریاست بھر میں لاک ڈاون کی وجہ سے کوئی بھوکا نہ رہ جائے ۔ چیف منسٹر نے آج پرگتی بھون میں کورونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے اقدامات پر ایک جائزہ اجلاس منعقد کیا ۔ چیف منسٹر نے کل اتوار کو ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں زیر غور آنے والے مسائل پر بھی اجلاس میںجائزہ لیا ۔ اجلاس میں وزیر صحتایٹالہ راجندر ‘ وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راو ‘ مئیر حیدرآباد بی رام موہن ‘ چیف سکریٹری سومیش کمار ‘ ڈائرکٹر جنرل پولیس ایم مہیندر ریڈی ‘ پرنسپل سکریٹریز مس شانتا کماری ‘ مسٹر نرسنگ راو ‘ مسٹر راما کرشنا راو ‘ کالوجی ہیلت یونیورسٹی کے وائس چانسلر کروناکر ریڈی اور دوسروں نے شرکت کی ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ریاست اور ملک بھر میں کورونا کے پھیلنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ اس پس منظر میں ساری سرکاری مشنری کو الرٹ رہنے کی ضرورت ہے ۔ کسی تساہل سے کام نہیں لیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ حیدرآباد میں اس وائرس کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اس لئے یہاں حکمت عملی سے کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جو کنٹینمنٹ زونس قائم کئے گئے ہیں ان پر موثر عمل آوری کی جانی چاہئے ۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ کنٹینمنٹ زونس میں سے کسی کو بھی کسی بھی حال میں باہر آنے کی اجازت نہ دی جائے ۔ جن علاقوں میں کورونا پازیٹیو مریض موجود ہیں وہاں سخت چوکسی برتی جائے اور اس کے مطابق حکمت عملی تیار کی جائے ۔ حکومت کتنی بھی بڑی تعداد ہو مشتبہ افراد کے معائنے کرنے اور ان کا علاج کرنے کیلئے تیار ہے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ غریب عوام کو لاک ڈاون کی وجہ سے تکالیف نہیں ہونی چاہئے اور انہیں کسی طرح کے مسائل کا شکار نہ ہونا چاہئے ۔ انہو ںنے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے سفید راشن کارڈ رکھنے والوں کو چاول اور نقد رقم فراہم کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی یومیہ اجرت پانے والے مزدور ہیں تو ان کی شناخت کرکے انہیں بھی امداد پہونچائی جانی چاہئے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ضلع کلکٹرس اور عوامی نمائندوں کو حصولیابی مراکز کی نگرانی کرنی چاہئے ۔ حکومت کے تمام محکمہ جات کو سخت چوکس رہنا چاہئے تاکہ کسی بھی مسئلہ کو حل کیا جاسکے اور ضرورتمند افراد کی مدد کی جا سکے ۔ عوام کو مسائل و تکالیف سے بچایا جاسکے ۔