کورونا سیلفی ،وائرس سے متائرہ نرس کا انوکھا انداز

,

   

قاہرہ۔28 مئی(سیاست ڈاٹ کام) عام طور پر دیکھا یہ گیا ہے کہ جب بھی کسی کو یہ بتایا جاتا ہے کہ آپ کے کورونا ٹسٹ کانتیجہ مثبت آیا ہے تو اس کے چہرے کی رنگ گھبراہٹ سے بدل جاتا ہے۔ لیکن مصری نرس (افراج فتحی بکری) نے اس حوالے سے مختلف تاثر دے کر مصری ڈاکٹروں اور پورے معاشرے کو حیران کر دیا۔تفصیلات کے مطابق 32 سالہ مصری نرس کو جب جنوبی قاہرہ کے بنی سویف صوبے میں سینے کے امراض کیدواخانہ کے ڈائریکٹر نے محتاط لہجے میں یہ بتایا کہ آپ کو چند روز قرنطینہ میں گزارنے ہوں گے تو نرس کے چہرے کی رنگت نہیں بدلی بلکہ انہوں نے کہا کہ مجھے احساس تھا کہ کورونا ٹسٹ کانتیجہ مثبت ہی آئے گا اور میں اس کے لیے ذہنی طور پر تیارتھی۔نرس نے فوری طور پر دواخانہ کے ڈائریکٹر کے ساتھ سیلفی بنائی اور سوشل میڈیا پر شائع کر دی۔افراج فتحی بکری 16 دن قرنطینہ میں گزار کر پھر دواخانہ میں کورونا کے مریضوں کی خدمت کا اجازت نامہ ملنے کی منتظر ہیں۔مصر میں 100 سے زیادہ طبی عملے کے افراد وائرس کی زد میں آچکے ہیں۔ ان میں سے 10 کی موت بھی واقع ہوچکی ہے۔ افراج بکری نے کہا ہے کہ میں مانتی ہوں کہ موت کا ایک دن مقرر ہے۔ موت کہیں بھی اور کسی طرح بھی آسکتی ہے۔ مجھے یقین تھا کہ گھر والوں کو جونہی میرے کورونا میں مبتلا ہونے کی اطلاع ملے گی تو سب کے سب پریشان ہو جائیں گے۔ وہ پہلے سے ہی اس بات کے مخالف تھے کہ میں کورونا کے مریضوں کی دیکھ بھال کر رہی ہوں۔افراج نے اپنی گفتگو کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ گھر والوں کا خوف ٹھیک تھا کیونکہ خود میرے ساتھ کام کرنے والی نرسیں اور ڈاکٹر بھی حفاظتی لباس کی قلت کی وجہ سے خدشات کا شکار تھے اور ہیں۔افراج نے بتایا کہ جب گھر والوں کا دباؤ بڑھا تو دواخانہ کی انتظامیہ سے درخواست کی کہ میری رہائش کا انتظام میڈیکل سینٹر میں کر دیا جائے تاکہ وائرس گھر منتقل نہ ہو اور گھر والوں سے کہہ دیا کہ مجھے دواخانہ کی طرف سے حکم ملا ہے کہ رہائش دواخانہ میں ہی رکھو۔ کورونا کے مریضوں کی دیکھ بھال نہ کرنے کی صورت میں دواخانہ والوں نے مجھے برطرف کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔ گھر والے یہ سن کر مجبور ہو گئے اور ا مجھے مریضوں کی خدمت کا موقع مل گیا۔