تلنگانہ میں دوسرے مرحلہ کا اندیشہ، محکمہ صحت اور طبی ماہرین نے عوام کو چوکس کیا
حیدرآباد: تلنگانہ میں کورونا کے دوسرے مرحلہ کے خطرہ کو دیکھتے ہوئے محکمہ صحت اور طبی ماہرین نے عوام کو احتیاطی تدابیر کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔ ماہرین نے کہا کہ کورونا کا علاج ایجاد نہیں ہوا، لہذا ماسک کا استعمال علاج کی طرح ہے کیونکہ ماسک کے بہتر استعمال کے ذریعہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جاسکتا ہے۔ عوام کی جانب سے حالیہ عرصہ میں ماسک کے استعمال میں کوتاہی کو ماہرین نے نقصان دہ قرار دیا اور کہا کہ کپڑے کے ماسک کا صفائی کے بغیر بار بار استعمال اور ماسک کو بار بار ایڈجسٹ کرنے کیلئے ہاتھ لگانے سے وائرس جسم میں بہ آسانی داخل ہوسکتا ہے۔ لہذا عوام کو بار بار ماسک کو چھونے سے گریز کرنا چاہئے۔ ماہر امراض سینہ صفائی کے ساتھ ماسک کے استعمال کا مشورہ دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہاتھوں کی عدم صفائی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے ۔ ماہرین نے کہا کہ ناک اور منہ سے نیچے ماسک رکھنا خطرہ سے خالی نہیں ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ ناک اور منہ کو ڈھانکنا ضروری ہے کیونکہ وائرس بآسانی جسم میں داخل ہوسکتا ہے۔ ہر شخص کو وقفہ وقفہ سے ہاتھ اچھی طرح صاف کرنی چاہئے ۔ ماہرین نے کہا کہ مکان سے نکلتے وقت ماسک کا استعمال کریں اور اپنے ساتھ ایک اضافی ماسک رکھیں تاکہ اس کے خراب ہونے کی صورت میں تبدیل کیا جاسکے۔ ایک اور ماہر نے کہا کہ ماسک کا صرف پانچ گھنٹوں تک استعمال کیا جانا چاہئے ۔ اس کے بعد اسے تبدیل کردیا گیا۔ حکومت کی جانب سے ان لاک کے تحت مختلف سرگرمیوں کی اجازت کے بعد عوام نے ماسک کے استعمال کو ترک کردیا ہے ۔ ایک سروے کے مطابق 60 تا 70 فیصد افراد نے ماسک کے استعمال کو ترک کرتے ہوئے سماجی فاصلہ اور ہاتھوں کی وقفہ وقفہ سے صفائی کے مشورہ کو نظر انداز کردیا ہے ۔ اب جبکہ مختلف اداروں نے نومبر تا جنوری کورونا کے دوسرے مرحلہ کا اندیشہ ظاہر کیا ، ماہرین نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ماسک اور سماجی فاصلے جیسے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں۔