کورونا سے بچاؤ، پبلک ٹرانسپورٹ کے بجائے ذاتی گاڑیوں کا استعمال

   

Ferty9 Clinic

سیکنڈ ہینڈ گاڑیوں کی طلب میں اضافہ، قیمتوں میں گراوٹ، سماجی فاصلہ کیساتھ محفوظ سفر

حیدرآباد 13 جون (سیاست نیوز) کورونا وائرس سے اپنے آپ کو محفوظ رکھنے کے لئے عوام پبلک ٹرانسپورٹ کے بجائے اپنی ذاتی گاڑیوں پر سفر کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں جس سے ذاتی گاڑیاں استعمال کرنے والوں کی تعداد میں 19.8 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ قومی سروے میں اس کا انکشاف ہوا۔ جن کے پاس ذاتی کاریں یا بائیکس نہیں ہیں، مالی مسائل کے باوجود سیکنڈ ہینڈ گاڑیاں خریدنے میں دلچسپی دکھارہے ہیں مگر پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کرنے میں احتیاط سے کام لے رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن سے قبل سرکاری خانگی شعبوں میں کام کرنے والے افراد دور دراز سفر کے لئے میٹرو ریل، بس، آٹو، ٹیکسی، کیابس وغیرہ جیسی پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کیا کرتے تھے۔ ذاتی گاڑیاں ہونے کے باوجود پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے والوں کی تعداد بھی زیادہ تھی۔ تاہم موجودہ صورتحال میں میٹرو ریل کی خدمات دستیاب نہیں ہے۔ حیدرآباد جیسے اہم شہروں میں سٹی بسیں نہیں چلائی جارہی ہیں جس کی وجہ سے بھی ذاتی گاڑیاں سڑکوں پر زیادہ دکھائی دے رہی ہیں۔ بین ضلعی آر ٹی سی بسوں کی خدمات بحال کی گئی ہیں مگر ان بسوں میں بھی 20 تا 35 فیصد عوام سفر کررہے ہیں۔ ماضی میں تلنگانہ آر ٹی سی کو یومیہ 10 کروڑ روپئے کی آمدنی ہوا کرتی تھی جو اب گھٹ کر 2 کروڑ تک پہونچ گئی ہے۔ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد سماجی فاصلہ اور خود کی حفاظت پر 70 فیصد عوام خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ حیدرآباد میں ذاتی گاڑیاں استعمال کرنے والوں کی تعداد میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ملک بھر میں سیکنڈ ہینڈ گاڑیوں کی مانگ میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ لاک ڈاؤن سے قبل قیمتوں کا جائزہ لیں تو سیکنڈ ہینڈ کار اور بائیکس کی قیمتوں میں گراوٹ آئی ہے۔ سروے میں پتہ چلا ہے کہ ماروتی سویفٹ، ہینڈائی سنٹرو، سویفٹ ڈیزائر، ہونڈا سٹی، سانٹرو جنگ، جیسی گاڑیوں کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔ حیدرآباد میں رام کوٹ، کنگ کوٹھی اور دوسرے علاقوں میں عوام سیکنڈ ہینڈ گاڑیوں کو ترجیح دے رہے ہیں۔ زیادہ تر ہونڈا ایکٹیوا، پیشن، اسکوٹی کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ لاک ڈاؤن کے بعد پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے والے عوام کی 25 فیصد تعداد گھٹ گئی ہے۔ ذاتی گاڑیوں میں بھی 67.5 فیصد عوام دوسروں کو بٹھانے میں دلچسپی نہیں دکھارہے ہیں۔ عوام کی جانب سے ہفتہ میں ایک مرتبہ گاڑیوں کو سینی ٹائز کرنے والوں کی تعداد 66 فیصد ہے۔ 26 فیصد عوام نے اپنی گاڑیوں میں اے سی کی سہولت گھٹادی ہے۔