کورونا سے عالمی معیشت 3.2 فیصد سکڑنے کا خدشہ

,

   

اقوام متحدہ ۔14مئی (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے سبب عالمی معیشت کے 3.2 فیصد تک سکڑنے کا خدشہ ہے جو 1930 کی عالمی کساد بازاری کے بعد عالمی معیشت کو پہنچنے والا سب سے بڑا نقصان ہوگا۔اقوام متحدہ کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی معیشت کو آئندہ دو سالوں میں کورونا وائرس سے 8.5 ٹریلین ڈالر کے نقصان ہو سکتا ہے جس سے گزشتہ چار سال کے دوران حاصل ہونے والے تمام تر فوائد ضائع ہو جائیں گے۔کورونا وائرس کے عالمی سطح پر پھیلاؤ سے قبل اقوام متحدہ نے پیش گوئی کی تھی کہ 2020 میں عالمی معاشی شرح نمو میں 2.5 فیصد اضافے کا قوی امکان ہے۔لیکن اقوام متحدہ کی معاشی ٹیم کے سربراہ ایلیٹ ہیرس نے پریس کانفرنس سے خطاب میں سال کے وسط میں ادارے کی جانب سے جاری کی جانے والی رپورٹ کا اجرا کرتے ہوئے بتایا کہ کورونا وائرس کے عالمی سطح پر پھیلاؤ کے بعد عالمی معاشی منظر نامہ انتہائی تیزی سے تبدیل ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ معاشی سرگرمیوں پر بڑے پیمانے پر عائد پابندیوں اور بڑھتی ہوئی غیریقینی صورتحال کے سبب عالمی معیشت 2020 کی دوسری سہ ماہی میں ایک جگہ ٹھہر گئی ہے، ہم کساد بازاری کی ایک ایسی حقیقت کا سامنا کر رہے ہیں جس کی 1930 کی عالمی کساد بازاری کے بعد سے کوئی مثال نہیں ملتی۔واضح رہے کہ اپریل کے وسط میں عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے عالمی معیشت 3 فیصد تک سکڑنے کی پیش گوئی کی تھی لیکن اقوام متحدہ نے اس سے بھی زیادہ 3.2 فیصد تک معیشت کے سکڑنے کا عندیہ دیا ہے۔