کورونا سے لڑنے کیلئے لکھنو میں سی اے اے مخالف مظاہرہ ملتوی

   

الہ آباد میں روشن باغ احتجاجی دھرنے کے خلاف پولیس کی کارروائی، مقدمات درج
لکھنؤ 23 مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) کورونا وائرس کو تیسرے مرحلے تک پہنچنے سے روکنے کے لئے اتر پردیش حکومت نے ریاست کے 16 اضلاع کو لاک ڈان کردیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی ، کورونا وائرس کے خوف کے پیش نظر لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔لکھنؤ۔ کورونا وائرس کو تیسرے مرحلے تک پہنچنے سے روکنے کے لئے اتر پردیش حکومت نے ریاست کے 16 اضلاع کو لاک ڈان کردیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی ، کورونا وائرس کے خوف کے پیش نظر لکھنؤ کے گھنٹہ گھر میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دراصل ، گذشتہ کئی مہینوں سے لکھنؤ کے گھنٹہ گھر پر سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ چل رہا تھا۔ احتجاج کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کردیا گیا ہے۔ دھرنے پر بیٹھی خواتین کا کہنا ہے کہ ایک بار جب کورونا کا اثر ختم ہوجائے گا تو ہم پھر بیٹھیں گے۔ اس دوران اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ وبا کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے اور لاپرواہی بھاری پڑ سکتی ہے۔ اس صورتحال میں محتاط رہنا ضروری ہے۔ مقامی پولیس نے احتجاجی دھرنے میں شامل 177افراد کے خلاف وبائی امراض ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ اسی کے ساتھ ہی پولیس نے تقریباً ڈھائی سو افراد کے خلاف دفعہ 144کے تحت مقدمہ بھی درج کیا ہے۔یہاں کے روشن باغ میں شہریت قانون اور این پی آر کے خلاف گذشتہ ۷۷دنوں سے جاری احتجاجی دھرنے کے خلاف پولیس نے بڑی کار روائی کی ہے۔ مقامی پولیس نے احتجاجی دھرنے میں شامل 177افراد کے خلاف وبائی امراض ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر مقامی پولیس انتظامیہ گذشتہ کئی دنوں سے روشن باغ احتجاجی دھرنے میں شامل خواتین کو سمجھانے کا کام کر رہی تھی لیکن احتجاجی خواتین اور پولیس کے درمیان دھرنے کو ختم کرنے کو لیکر اتفاق رائے نہیں بن پایا۔ گفت و شنید کی ناکامی کے بعد گذشتہ شب پولیس نے بڑی کار وارئی کرتے ہوئے دھرنے میں شامل 177افراد پر وبائی امراض ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ ان میں مشہور سماجی کارکن ڈاکٹر آشیش متل کا نام بھی شامل ہے۔