کورونا سے متاثرہ علاقوں میں دوبارہ فیور سروے کرنے چیف منسٹر کی ہدایت

   

Ferty9 Clinic

عہدیدار ہیلی کاپٹر کے ذریعہ سرحدی اضلاع کا تین دن تک دورہ کرینگے، کورونا سے نمٹنا مشکل مرحلہ، عوام چوکس رہیں، چیف منسٹر کا اعلیٰ سطحی اجلاس
حیدرآباد۔/9 جولائی، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ ریاست کے کورونا سے متاثرہ علاقوں میں پھر ایک مرتبہ فیور سروے کا اہتمام کریں کیونکہ پہلے فیور سروے سے مختلف علاقوں میں کورونا کیسس کا پتہ چلانے اور اس پر قابو پانے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ پڑوسی ریاستوں میں کورونا پر مکمل قابو نہیں ہوا ہے لہذا پڑوسی ریاستوں سے کورونا کے اثرات کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ ایسے علاقوں کی نشاندہی کریں جہاں کورونا کے کیسس موجود ہیں۔ ان علاقوں میں سائنٹفک اسٹڈی کے ذریعہ کورونا کے پھیلاؤ کی وجوہات کا پتہ چلایا جائے۔ انہوں نے میڈیکل اینڈ ہیلت عہدیداروں کو ہدایت دی کہ خصوصی سائنٹفک ایکشن پلان پر عمل کریں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ میڈیکل اینڈ ہیلت کے سینئر عہدیداروں کی ایک ٹیم سکریٹری محکمہ ہیلت سید علی مرتضیٰ رضوی کی قیادت میں 11 تا 13 جولائی کورونا سے متاثرہ سرحدی علاقوں کا دورہ کرے۔ چیف منسٹر نے ہدایت دی کہ عہدیدار ہیلی کاپٹر کے ذریعہ تین دنوں میں ناگرجنا ساگر، مریال گوڑہ، نکریکل، سوریا پیٹ، کھمم ، ڈورناکل، حضورآباد، منچریال، پداپلی، بیلم پلی، گوداوری کھنی، سرسلہ اور ورنگل کا دورہ کرتے ہوئے کورونا کیسس کی برقراری کی وجوہات کا جائزہ لیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ عہدیداروں کو اپنے دورہ کے بعد کابینی اجلاس میں اپنی رپورٹ پیش کرنی چاہیئے۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اضلاع میں کورونا کے پھیلاؤ کی وجوہات کا زمینی سطح سے جائزہ لیں تاکہ صورتحال سے نمٹنے میں مدد ملے۔ انہوں نے متاثرہ اضلاع کیلئے خصوصی بچاؤ اقدامات پر مبنی ایکشن پلان کی تیاری کا مشورہ دیا۔ انہوں نے مقامی ضلع کلکٹرس، میونسپل کمشنرس، ڈسٹرکٹ میڈیکل اینڈ ہیلت آفیسرس، سرکاری دواخانوں کے سپرنٹنڈنٹس اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ اجلاس طلب کرتے ہوئے انہیں ضروری ہدایات دینے کا مشورہ دیا۔ چیف منسٹر نے پرگتی بھون میں کورونا کی صورتحال پر اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا جس میں حکومت کے مشیر اعلیٰ راجیو شرما، چیف سکریٹری سومیش کمار، چیف منسٹر کے پرنسپل سکریٹری نرسنگ راؤ، چیف منسٹر کے سکریٹری راج شیکھر ریڈی، پرنسپل سکریٹری فینانس رام کرشنا راؤ، سکریٹری ہیلت سید علی مرتضیٰ رضوی، چیف منسٹر کے او ایس ڈی ٹی گنگادھر، میڈیکل کارپوریشن کے منیجنگ ڈائرکٹر کے چندر شیکھر ریڈی، ڈائرکٹر میڈیکل ایجوکیشن رمیش ریڈی، ڈائرکٹر پبلک ہیلت جی سرینواس راؤ اور وائس چانسلر ہیلت یونیورسٹی ڈی کروناکر ریڈی اور دوسروں نے شرکت کی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ نہ صرف ہندوستان بلکہ ساری دنیا میں کوئی نہیں جانتا کہ کورونا کی وجوہات کیا ہیں۔ یہ مسئلہ کسی حل کے بغیر برقرار ہے۔ کوئی نہیں جانتا کہ کونسی لہر اور وائرینٹ کب حملہ آور ہوگا۔ کوئی نہیں جانتا کہ وہ کس حد تک پھیل سکتا ہے۔ کسی بھی مرض کیلئے وجوہات کا پتہ چلنے پر حل تلاش کرنے میں مدد ملے گی۔ ہم کورونا کے معاملہ میں وجوہات ، علامات اور اس کے اثرات کے بارے میں سمجھنے سے قاصر ہیں۔ کورونا سے نمٹنا ایک مشکل مرحلہ ہے۔ میڈیکل اینڈ ہیلت ڈپارٹمنٹ کو موجودہ صورتحال میں ہائی الرٹ رہنا چاہیئے۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ وقتاً فوقتاً محکمہ صحت کی کارکردگی کا جائزہ لیں۔ ادویات، آکسیجن اور دیگر انفرااسٹرکچر سہولتوں کو بہتر بنانے پر توجہ دی جائے۔ چیف منسٹر نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی کوتاہی کے بجائے اپنے طور پر احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور کوویڈ گائیڈ لائنس پر عمل کرتے ہوئے حکومت سے تعاون کریں۔