کورونا سے متعلق کچرے کی نکاسی میں دواخانوں کی لاپرواہی

   

لب سڑک پھینکنے سے علاقہ میں وباء کے شدت سے پھیلنے کے اندیشے ۔ عوام متفکر

حیدرآباد ۔مصروف ترین بنجارہ ہلز روڈ پر ایک خانگی ہاسپٹل پر الزام ہے کہ وہ کورونا سے متعلق بائیو میڈیکل کچرا وغیرہ لا پرواہی کے ساتھ پھینک رہا ہے اور وہیں گھریلو کچرا وغیرہ بھی پھینکا جا رہا ہے جس کے نتیجہ میں علاقہ میں کورونا وائرس کے پھیلنے کے اندیشے ظاہر کئے جا رہے ہیں۔ اس دوران محکمہ پولیس کی جانب سے دواخانہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس روڈ پر ٹریفک کی آمد و رفت میں رکاوٹ پیدا کر نے پر جواب طلب کیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ دواخانہ کا انتظآمیہ یہاں آنے والے مریضوں اور ان کے رشتہ داروں کو سیلر میں پارکنگ فراہم کرنے میں بھی ناکام رہا ہے ۔ اسی طرح حیدرآباد میٹر و واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ نے بھی دواخانہ کو قریب میں ڈرینیج کے ابل جانے پر نوٹس جاری کی ہے ۔ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ محکمہ صحت و طبابت کی جانب سے کورونا سے متعلق کچیر وغیرہ کی نکاسی پر توجہ دی جائے اور ساتھ ہی گھریلو کچرے کی نکاسی بھی عمل میں لائی جائے کیونکہ ان کی وجہ سے کورونا پھیلنے اور بیماریاں لاحق ہونے کے اندیشے پیدا ہوگئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے متعلق بائیو میڈیکل کچرے میں ماسکس ‘ گلوز ‘ کپڑے ‘ سوئیاں ‘ روئی ‘ پی پی ای کٹس ‘ ادویات کے کور اور دوسری اشیا شامل ہیں۔ کہا گیا ہے کہ دواخانہ سے چونکہ کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد زیادہ رجوع ہو رہی ہے اس لئے یہاں کچرا بھی بڑھتا جا رہا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق مشترکہ بائیو میڈیکل ویسٹ ٹریٹمنٹ مراکز میں جو جملہ 300 ارکان عملہ کام کرتے ہیں ان میں 50 ارکان عملہ کورونا پازیٹیو قرار پاچکے ہیں۔ ایسے میں دوسروں کا بھی مطالبہ ہے کہ انہیں بہتر سہولیات فراہم کی جائیں۔ انہیں طبی سہولیات کا بھی انتظام کیا جائے ۔ ریاست کے اہم شہروں میں جہاں 12 سرکاری دواخانے موجود ہیں وہاں یومیہ اساس پر کورونا سے متعلق طبی کچرا وغیرہ حاصل کرکے اس کی نکاسی عمل میں لائی جا رہی ہے ۔