کورونا سے نمٹنے حکومت ناکام، ہائیکورٹ میں درخواست

   

9 اپریل تک رپورٹ پیش کرنے ریاستی حکومت کو چیف جسٹس کی ہدایت
حیدرآباد۔6۔ اپریل (سیاست نیوز) کورونا وائرس سے نمٹنے میں ریاستی حکومت پر ناکامی کا الزام عائد کرتے ہوئے تلنگانہ ہائی کورٹ میں درخواست داخل کی گئی ۔ چیف جسٹس راگھویندر سنگھ چوہان نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ درخواست کی سماعت کی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ورلڈ ہیلت آرگنائزیشن نے کورونا کے بارے میں 30 جنوری کو وارننگ دی تھی لیکن ریاستی حکومت نے کوئی احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کی۔ شہری علاقوں میں ہر شخص کا معائنہ کیا جائے اور ہر گھر کو بنیادی سامان سربراہ کیا جائے ۔ حکومت کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ مرکزی حکومت کی ہدایات پر عمل کیا جارہا ہے ۔ ہائی کورٹ نے اس سلسلہ میں مرکز اور ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کی ہے ۔ حکومت کو ہدایت دی گئی کہ وائرس سے نمٹنے کے سلسلہ میں 9 اپریل تک عبوری اور 15 اپریل کو مکمل رپورٹ پیش کی جا ئے ۔ مقدمہ کی آئندہ سماعت 9 اپریل کو مقرر کی گئی ہے۔ درخواست گزار نے لاک ڈاون کے اعلان سے ریاست میں غریبوں کی پریشانی کا ذکر کیا اور ان کا تحفظ کرنے کی اپیل کی۔ تلنگانہ انٹی پارٹی کے صدر سی ایچ سدھاکر اور پروفیسر پی ایل وشویشور راؤ نے یہ درخواست داخل کی ۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ کورونا کا علاج کرنے والے کئی ڈاکٹرس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ ہر ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو ماسک اور ڈریس کوڈ دیا جانا چاہئے ۔ حیدرآباد اور دیگر بڑے شہروں میں گھر گھر پہنچ کر کورونا ٹسٹ کرنے کیلئے حکومت کو ہدایت دینے عدالت سے اپیل کی گئی ۔ لاک ڈاؤن کے سبب 1897 ء کے تحت ہر گھر کو ضروری اشیاء کی سربراہی حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ ایڈوکیٹ جنرل بی ایس پرساد نے عدالت سے کہا کہ کورونا سے نمٹنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔