کانگریس ٹاسک فورس کمیٹی کا فیصلہ، اتم کمار ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔ 13 اپریل (سیاست نیوز) کورونا وائرس سے نمٹنے میں ریاستی حکومت پر ناکامی کا الزام عائد کرتے ہوئے تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے 15 اپریل کو کل جماعتی اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس کی جانب سے کورونا مسئلہ پر قائم کردہ ٹاسک فورس کا اجلاس آج گاندھی بھون میں منعقد ہوا۔ صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی، صدرنشین ٹاسک فورس ایم ششی دھر ریڈی، سابق ڈپٹی چیف منسٹر دامودھر راج نرسمہا، اے آئی سی سی سکریٹری سمپت کمار، سابق ایم ایل سی راملو نائک اور دوسروں نے شرکت کی۔ ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ ٹاسک فورس کمیٹی کے ارکان کی رائے حاصل کی گئی۔ ویڈیو کانفرس میں صدرپردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے کہا کہ ٹاسک فورس کی بہتر کارکردگی کے نتیجہ میں عوام میں شعور بیداری میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں کورونا کا قہر جاری ہے۔ مرکزی حکومت احتیاطی تدابیر اختیار کرنے میں ناکام ہوگئی۔ راہول گاندھی نے 12 فروری کو کورونا وائرس کی وارننگ دی تھی لیکن 23 مارچ تک پارلیمنٹ کا اجلاس جاری رکھا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈائون سے متاثرہ خاندانوں کے لیے 12 کیلو چاول اور 1500 روپئے کا اعلان کیا گیا لیکن 50 فیصد افراد ابھی بھی چاول سے محروم ہیں جبکہ امدادی رقم ایک شخص کو بھی ادا نہیں کی گئی۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے بتایا کہ بہت جلد کل جماعتی اجلاس طلب کر کے حکومت کی ناکامیوں کو بے نقاب کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ غیر مقامی ورکرس کی صورتحال انتہائی ابتر ہے، انہیں اناج اور امداد فراہم کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک کے مقابلے میں ہندوستان میں کورونا وائرس کی صورتحال قابو میں ہے لیکن حکومت کو مزید احتیاطی تدابیر کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سفید راشن کارڈ اور راشن کارڈ کے بغیر افراد دونوں کے لیے اعلان کردہ امداد کی تقسیم میں حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ اتم کمار ریڈی نے بتایا کہ امداد کے مسئلہ پر چیف منسٹر کو مکتوب روانہ کیا جائے گا اور چیف سکریٹری سے شخصی نمائندگی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ صفائی عملے کو دو ماہ سے تنخواہ ادا نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے سفید راشن کارڈ کے لیے درخواست دی ہے۔ ان تمام خاندانوں کو بھی امداد دی جانی چاہئے۔ ایک طرف لاک ڈائون کی صورتحال ہے تو دوسری طرف حکومت نے کالیشورم پراجیکٹ کے 3 ٹی ایم سی پانی کی سربراہی کیلئے 22,000 کروڑ کے ٹینڈرس طلب کئے ہیں۔ ریاست کی ابتر صورتحال میں ٹینڈرس کی کیا ضرورت تھی۔