جے پور : راجستھان میں کورونا کیسوں میں پھر اضافہ ہونے لگا ہے اور چیف منسٹر اشوک گہلوٹ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں ورنہ حکومت کو سختی برتنی پڑیگی۔مسٹر گہلوٹ نے کہا کہ مارچ سے ریاست میں کورونا کیسوں میں اضافہ ہورہا ہے ۔ گزشتہ ماہ ہر دن سو سے کم کیس آرہے تھے لیکن اب یہ تعداد دو سو ے زیادہ ہوگئی ہے ۔ ایسے میں انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ پروٹوکول پر عمل کریں وگرنہ حکومت کو پہلے کی طرح سختی برتنی پڑے گی۔ ریاست کے 2 درجن اضلاع میں233 نئے کیس سامنے آئے ۔ جن میں 58 ڈونگر پور میں نئے کیس رپورٹ ہوئے ۔ جس کی وجہ سے ڈونگر پور میں کورونا مریضوں کی تعداد 5235 ہوگئی۔ تاہم اب تک 5001 مریض ٹھیک ہو چکے ہیں ۔ جے پور میں 38، جودھ پور میں 25، اودے پور میں 23، کوٹہ میں 13 اور راجسمند میں 12 نئے کیس رپورٹ ہوئے ۔
گہلوٹ حکومت کو بیدخل کرنے متحد ہوجائیں : وسندھرا
بھرت پور۔ راجستھان کی سابق چیف منسٹر وسندھرا راجے نے بی جے پی کارکنوں سے کہا کہ دو حصوں میں منقسم گہلوٹ سرکار کو اکھاڑ پھینکنے تیار ہوجائیں تاکہ ترقیاتی سفر کو دوبارہ شروع کیا جاسکے ۔ وسندھرا راجے دو روزہ دیو درشن یاترا پر بھرت پور پہنچیں۔ ان کے استقبال میں پہنچنے والے بی جے پی قائدین اور کارکنوں سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ وہ ایسی طاقت کیلئے گریراج بھگوان سے پرارتھنا کریں گی ریاست سے گہلوٹ حکومت کو اکھاڑ پھینکا جاسکے ۔ وسندھرا راجے نے گہلوٹ حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت میں 13 اضلاع میں ‘ایسٹرن راجستھان کینال پروجیکٹ’ کے ساتھ 1600 کروڑ روپے کی لاگت سے بیراج کا کام شروع کرکے اس کی ڈی پی آر بنائی گئی تھی ، لیکن حکومت کی تبدیلی کے بعد علاقے کے ترقیاتی کام رک گئے ہیں ، جبکہ ترقیات کے اس طرح کے کاموں کو مکمل کرنا راجا کا راج دھرم ہوتا ہے ، لیکن موجودہ حکومت میں ان منصوبوں کے کام ٹھپ پڑے ہوئے ہیں۔