ہائیکورٹ کی مداخلت پر حکومت کا اقدام، زائد چارجس کی وصولی پر انتباہ
حیدرآباد۔ محکمہ صحت نے کارپوریٹ دواخانوں کے لئے کورونا کے علاج سے متعلق لائسنس کو بحال کردیا ہے۔ مریضوں سے زائد چارجس وصول کرنے کی شکایت پر 22 دواخانوں کے کورونا کے علاج کے اجازت نامے منسوخ کردیئے گئے تھے ۔ ان تمام دواخانوں کے اجازت ناموں کو بحال کردیا گیا ۔ محکمہ نے سکندرآباد کے کمس ، سن شائن ہاسپٹل گچی باؤلی اور لوٹس ہاسپٹل لکڑی کا پل کے خلاف کارروائی کو روک دیا ہے۔ ان تینوں دواخانوں کو کورونا کے مریضوں کے علاج کی اجازت دے دی گئی ہے۔ ڈائرکٹر پبلک ہیلت سرینواس راؤ نے کورونا کے علاج کے سلسلہ میں مریضوں کو کسی بھی رکاوٹ سے بچانے کیلئے یہ احکامات جاری کئے ہیں۔ دواخانوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ مریضوں سے حاصل کردہ اضافی چارجس اندرون دو ہفتے واپس کردیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ دواخانے مستقبل میں دوبارہ زائد چارجس وصول کرتے ہیں تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ نہ صرف ہاسپٹلس کا لائسنس منسوخ کیا جائے گا بلکہ انتظامیہ پر مقدمات درج کئے جائیں گے ۔ واضح رہے کہ کورونا کے علاج کی اجازت منسوخ کرنے کے فیصلہ کو خانگی دواخانوں میں ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ عدالت نے حکومت سے کہا کہ وہ اپنے فیصلہ پر نظرثانی کریں کیونکہ دیگر خانگی دواخانوں پر علاج کے سلسلہ میں دباؤ میں اضافہ ہوگا۔ ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد حکومت نے کارپوریٹ ہاسپٹلس کے خلاف کارروائی کو روک دیا ہے اور انہیں آئندہ زائد چارجس وصول نہ کرنے کی ہدایت دی گئی ۔