ٹھیلہ بنڈیوں اور ٹائروں کو نذرآتش کردیا گیا، 80 افراد گرفتار ،ایک ہفتہ کے دوران مائیگرینٹ ورکرس کا دوسری مرتبہ احتجاج اور توڑپھوڑ
سورت ۔ 11 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) گجرات کے شہر سورت میں دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے 80 مزدوروں اور محنت کشوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔ ان میں اڈیشہ کے افراد کی اکثریت تھی ۔ یہ مہاجر مزدور اور محنت کش کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے حکومت کی طرف سے نافذ کردہ سخت ترین لاک ڈاؤن کے درمیان اپنی متعلقہ ریاستوں کو واپسی کی اجازت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے تھے اور حالت برہمی میں انہوں نے سورت کی سڑکوں پر موجود ٹھیلہ بنڈیوں کو نذرآتش کردیا اور توڑ پھوڑ کی۔ پولیس نے کہا کہ شہر میں پھنسے ہوئے سینکڑوں مہاجر مزدوروں میں لکسانا علاقہ میں جمعہ کی شب ٹھیلہ بنڈیوں اور ٹائروں کو نذرآتش کردیا۔ اس واقعہ کے بعد سارے علاقہ میں کثیر تعداد کو تعینات کردیا گیا اور صورتحال پر پولیس نے اپنا کنٹرول قائم کرلیا۔ اے سی پی سی کے پٹیل نے کہا کہ ’سینکڑوں محنت کشوں نے جن میں اکثریت اڈیشہ سے تعلق رکھنے والوں کی تھی ، اپنے متعلقہ مقامات کو واپسی کی اجازت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایک غیرسرکاری تنظیم (این جی او) کی طرف سے فراہم کی جانے والی غذائیں بے مزہ ہیں اور غذا حاصل کرنے کیلئے انہیں کئی گھنٹے قطاروں میں کھڑے رہنا پڑ رہا ہے‘۔ سی کے پٹیل نے کہا کہ ’یہ بیرونی ریاست کے مزدوروں و محنت کش غصے سے بے قابو ہوگئے اور علاقہ لسکانہ میں ٹھیلہ بنڈیوں اور ٹائروں کو نذرآتش کردیا۔ ہم 80 مہاجر مزدوروں کو حراست میں لے چکے ہیں ۔ پولیس کی بھاری تعیناتی اور انتظامیہ کی طرف سے سخت چوکسی نے صورتحال کو قابو میں لالیا۔ ایسے ہی واقعہ میں 30 مارچ کو شہر سورت میں ملک گیر لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی اور پولیس پر حملے کے واقعہ میں 90 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ گجرات میں جمع کو کورونا وائرس کے 116 نئے کیسیس منظر عام پر آنے کے بعد متاثرین کی مجموعی تعداد 378 تک پہنچ گئی۔ اس مدت کے دوران مزید 2 اموات درج کی گئی ہیں۔ جس کے ساتھ ہی اس ریاست میں کورونا وائرس سے فوت ہونے والوں کی تعداد 19 تک پہنچ گئی۔