کورونا ماہرین قانون بھی امدادی سرگرمیوں میں مصروف

   

نئی دہلی۔30 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کورونا وائرس ‘ کووڈ -19’ جیسی عالمی وبا کے خلاف جنگ میں کارواں بڑھتا جا رہا ہے اور اس میں قانون کے ماہرین بھی پیچھے نہیں رہے ہیں ۔ آفت کی اس گھڑی میں قانون کے ماہر ین نہ صرف اقتصادی تعاون کر رہے ہیں بلکہ اپنے گاؤں کی جانب پیدل ہی نکل پڑے یا ملک گیر لاک ڈاؤن کے اعلان کی وجہ سے ضرورت مند لوگوں کو اشیائے خوردنی و نوش بھی مہیا کرا رہے ہیں ۔سپریم کورٹ کے جج ایس رویندر بھٹ نے پیر کو ذاتی طور پر سڑک پر اتر کر ان لوگوں کو اشیائے خوردنی و نوش دستیاب کرائی جو ملک بھر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے کھانے پینے کے بحران سے دوچار ہیں ۔ انہوں نے خود ہی اپنے ہاتھ سے یہ چیزیں لوگوں میں تقسیم کی ۔ سینئر وکیل راکیش دویدی نے کورونا وائرس کے بڑھتے قہر کو روکنے میں مصروف حکومت کو تعاون کرتے ہوئے وزیر اعظم ریلیف فنڈ میں آج ایک کروڑ روپے عطیہ دیا ۔ اس سے پہلے گذشتہ ہفتہ کو سپریم کورٹ کے دوسرے نمبر کے سینئر جج این وی رمن نے کوررونا وائرس ‘ کوووڈ -19’ کے بڑھتے قہر سے نمٹنے کے لئے اقتصادی تعاون کا ہاتھ بڑھایا تھا ۔ جسٹس رمن نے وزیر اعظم ریلیف فنڈ، آندھرا پردیش وزیر اعلی ریلیف فنڈ اور تلنگانہ وزیراعلی ریلیف فنڈ میں ایک ایک لاکھ روپے کا عطیہ دیا تھا ۔ انہوں نے یہ رقم بذریعہ چیک اداکی تھی ۔انہوں نے آندھرا پردیش اور تلنگانہ بھون کے متعلقہ حکام کو ایک ایک لاکھ روپے کے چیک سونپے تھے ۔ جسٹس رمن نے کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے عام عوام سے حکومت کی ہدایات پر عمل کرنے ، مناسب اقدامات اور سوشل ڈسٹنس کو برقرار رکھنے کے طریقے پر عمل کرنے کی درخواست بھی کی تھی ۔