کورونا مریض کی رشتہ داروںکو اطلاع کے بغیر آخری رسومات

,

   

گاندھی ہاسپٹل میں تنازعہ، ایک خاندان سے دو افراد کی موت، وزیر صحت کی وضاحت
حیدرآباد 21 مئی(سیاست نیوز) گاندھی ہاسپٹل میں کورونا سے فوت ایک مریض کی رشتہ داروں کو اطلاع دیئے بغیر آخری رسومات انجام دینے پر تنازعہ پیدا ہوگیا ۔ مادھوی نامی خاتون نے ٹوئیٹر پر شکایت کی کہ اس کے شوہر مدھو سدن کی موت کے بعد آخری رسومات کے سلسلہ میں حکام نے کوئی اطلاع نہیں دی۔ مدھوسدن کو دو لڑکیاں ہیں اور وہ ونستھلی پورم کا ساکن تھا ۔ مادھوی نے وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر سے شوہر کے گمشدہ ہونے کی شکایت کی ۔ تاہم بعد میں پتہ چلا کہ حکام نے رشتہ داروں کو اطلاع دیئے بغیر آخری رسومات انجام دی ہیں۔ گاندھی ہاسپٹل اور جی ایچ ایم سی کے رویہ کے خلاف مادھوی نے شدید احتجاج کیا ۔ اس مسئلہ پر گاندھی ہاسپٹل کے سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ کورونا کا شکار ہونے کے بعد ہاسپٹل میں شریک کرنے کے 23 گھنٹے میں مریض کی موت واقع ہوگئی اور اس کی اطلاع رشتہ داروں اور پولیس کو دی گئی تھی۔ مدھو سدن کے سارے خاندان میں کورونا وائرس کے اثرات پائے گئے جس کیلئے انہیں گاندھی ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔ کورونا سے نجات پانے والے افراد خاندان گھر واپس ہوگئے لیکن مدھو سدن کی کوئی اطلاع نہیں ملی ۔ ہاسپٹل حکام کی جانب سے جواب نہ دینے پر مادھوی نے ٹوئیٹر پر ریاستی وزیر سے اس معاملے میں شکایت کی ۔ اسی دوران وزیر صحت ای راجندر نے کورونا مریض کی آخری رسومات کے مسئلہ پر بتایا کہ ونستھلی پورم سے تعلق رکھنے والے ایشوریا کو کورونا کے سلسلہ میں ہاسپٹل منتقل کیا گیا تھا اور 24 گھنٹے میں ان کی موت ہوگئی ۔ ان کے فرزند مدھو سدن کو اسی دن کورونا وائرس کا شکار ہونے پر ہاسپٹل میں شریک کیا گیا اور یکم مئی کو اس کی موت واقع ہوئی ۔ مدھو سدن کی موت کی پولیس کو اطلاع دی گئی۔ شوہر کی موت کی اطلاع کی صورت میں بیوی کو شدید صدمے کے اندیشے کے تحت ڈاکٹرس کے مشورہ پر اطلاع نہیں دی گئی۔ خاندان میں ایک شخص کی موت کے بعد دوسرے کی موت کی اطلاع دینے پر مزید صدمہ کا اندیشہ تھا۔ وزیر صحت نے بتایا کہ خاندان کے دیگر ارکان کورونا کے شبہ میں ہاسپٹل میں شریک تھے، لہذا مدھو سدن کی آخری رسومات انجام دی گئیں ۔ انہوں نے کہا کہ نعش کو محفوظ کرنے کی کوئی گنجائش نہیں تھی۔