کورونا مکمل ختم نہیں ہوا، دواخانوں میں مریضوں کی آمد جاری : سرینواس راؤ

   

ڈسمبر تک تہواروں کا سیزن، عوام کو چوکسی کا مشورہ، وبائی بخار کا بروقت ٹسٹ کرانے کی تجویز
حیدرآباد 11 اکٹوبر (سیاست نیوز) ڈائرکٹر پبلک ہیلت ڈاکٹر سرینواس راؤ نے کہاکہ ڈسمبر تک تہواروں کے سیزن کے باعث عوام کو کورونا وباء کے بارے میں چوکسی برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ کورونا مکمل طور پر ختم نہیں ہوا ہے اور ابھی بھی کورونا کے مریض دواخانوں سے رجوع ہورہے ہیں۔ اکٹوبر تا ڈسمبر تہواروں کا سیزن ہے اور حکومت کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی کوویڈ احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے کورونا سے بچنا ہوگا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر سرینواس راؤ نے کہاکہ ریاست میں کورونا کی صورتحال مجموعی طور پر قابو میں ہے۔ کورونا پازیٹیو شرح 0.4 فیصد تک گھٹ چکی ہے جبکہ ریکوری کی شرح 99 فیصد سے زائد ہے۔ اکٹوبر تا ڈسمبر بتکماں، دسہرہ، میلادالنبیؐ، دیپاولی، کرسمس اور سالِ نو کی تقاریب میں عوام بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہیں لہذا یہ تین ماہ اہمیت کے حامل ہیں۔ حکومت عوام کے تعاون سے کورونا وباء پر قابو پانے کے قدم اُٹھارہی ہے۔ سرینواس راؤ نے بتایا کہ ریاست میں ابھی بھی روزانہ 200 تا 250 کورونا کیسیس منظر عام پر آرہے ہیں اور ایک تا دو اموات واقع ہورہی ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ عوام یہ تصور نہ کریں کہ کورونا مکمل طور پر ختم ہوگیا۔ مریضوں کا ہاسپٹل سے رجوع ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔ ریاست میں مختلف دواخانوں میں تقریباً 1800 کورونا کے مریض زیرعلاج ہیں۔ اِن میں 700 آکسیجن اور دیگر 700 آئی سی یو میں زیرعلاج ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ فیسٹیول سیزن میں عام طور پر لوگ زیادہ سفر کرتے ہیں لہذا کورونا سے بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیر لازمی ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ پڑوسی ریاستوں کیرالا، ٹاملناڈو اور کرناٹک میں کیسیس کا سلسلہ جاری ہے۔ کیرالا میں روزانہ تقریباً 10 ہزار جبکہ کرناٹک میں دو تا تین ہزار کیسیس منظر عام پر آرہے ہیں۔ بین ریاستی ٹرانسپورٹ کی آمد و رفت سے تلنگانہ میں کورونا کیسیس میں اضافہ کا اندیشہ ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ماسک ، سماجی فاصلہ اور سنیٹائزر کے استعمال جیسی شرائط پر عمل آوری جاری ہے۔ حکومت ٹیکہ اندازی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ جس کے لئے 16 جنوری سے خصوصی مہم شروع کی گئی۔ ریاست میں ابھی تک 2.8 کروڑ کورونا کی خوراک دی گئی ہے۔ 2 کروڑ افراد کو پہلی خوراک دی جاچکی ہے جبکہ 80 لاکھ افراد نے دونوں خوراک حاصل کرلی ہے۔ سرینواس راؤ نے بتایا کہ ٹیکہ اندازی کے لئے ریاست میں 3 ہزار خصوصی مراکز قائم کئے گئے۔ گریٹر حیدرآباد میں 95 فیصد عوام کی ٹیکہ اندازی مکمل ہوچکی ہے۔ 25 لاکھ افراد کو دوسری خوراک حاصل کرنی ہے۔ اُنھوں نے ایسے افراد سے اپیل کی کہ وہ ترجیحی بنیادوں پر دوسری خوراک حاصل کرلیں کیوں کہ دونوں خوراک حاصل کرکے کورونا سے بچاؤ ممکن ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ مانسون اور بارش کے بعد وبائی امراض کی تعداد میں اضافہ کا رجحان ہے۔ ڈینگو اور ملیریا کے واقعات منظر عام پر آئے۔ قبائلی علاقوں کوتہ گوڑم، بھدرادری اور ملگ میں ملیریا کے کیسیس کا پتہ چلا ہے۔ اُنھوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بخار کی صورت میں فوری طور پر کوویڈ اور پھر ڈینگو کا ٹسٹ کرائیں۔ اُنھوں نے کہاکہ فوری جانچ کی صورت میں زندگی کا تحفظ ممکن ہے۔ ر