اسکول کھلارکھنے پر حکومت کی جانب سے سخت کارروائی ، وباء کے تعلق سے شعور بیداری
حیدرآباد۔17 مارچ(سیاست نیوز) کورونا وائرس سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے جاری کردہ احکامات پر سختی سے عمل آوری کے بعداب شہریوں میں اس بیماری کے متعلق شعور اجاگر ہونے لگا ہے ۔حکومت کی جانب سے گذشتہ یوم اسکول کھلا رکھنے پر کی گئی کاروائی اور آج شہر میں کئی جم اور پبس کے علاوہ بار کو مقفل کئے جانے کی مہم چلائے جانے کے دوران شہر حیدرآباد و سکندرآباد کی سڑکیں سنسان نظر آنے لگی ہیں کیونکہ عوام کو اب اس بات کا احساس ہورہا ہے کہ حکومت کی جانب سے کیوں اتنے سخت فیصلہ لئے گئے ہیں اور حکومت کی جانب سے اس وبائی مرض پر قابو پانے کیلئے کیا اقدامات کی ہدایت دی گئی ہے۔ریاست تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے 31 مارچ تک تعلیمی اداروں کے علاوہ تفریحی مقامات ‘ پبس اور جم ‘ کھیل کے میدانوں کو مکمل بند کرنے کے فیصلہ کے باوجود گذشتہ یوم تک بھی عوام کی جانب سے ان فیصلوں پر عمل آوری کے سلسلہ میں کوئی سنجیدگی نظر نہیں آرہی تھی لیکن جیسے جیسے کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کی اطلاعات آرہی ہیں عوام کی تشویش میں اضافہ ہونے لگا ہے ۔کورونا وائرس سے خود کو دوسروں کو محفوظ رکھنے کے لئے لازمی ہے کہ ملاقاتوں اور بلا وجہ گھومنے کا سلسلہ ترک کیا جائے کیونکہ عوامی مقامات پر اژدہام اور ایک دوسرے سے ملاقاتوں کے سبب اس وائرس کو پھیلنے میں آسانی ہوتی ہے اور حکومت کی جانب سے اس وائر س کو پھیلنے سے روکنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد کے کئی علاقو ںمیں بس خدمات میں مسافرین کی تعداد 50 فیصد سے بھی کم دیکھی گئی اور ریاست کے دیگر اضلاع کو پہنچنے والی بسوں میں بھی سافرین کی تعداد میںزبردست گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے ۔اسی طرح شہریوں نے عوامی ذرائع حمل و نقل کے استعمال کو ترک کرناشروع کردیا ہے اور ٹیکسی کے ذریعہ بھی سفر سے اجتناب کیا جا رہاہے۔ شہر حیدرآباد کے کئی مقامات پر ریستوراں کے علاوہ اشیائے خورد و نوش کی فروخت کرنے والے مقامات پر گہما گہمی کم ہوتی جا رہی ہے اور کہا جار ہاہے کہ ریاستی حکومت کی جانب سے عادء کی جانے والی پابندیوں کے سبب شہریوں نے گھروں سے نکلنا کم کردیا ہے کیونکہ جب تعلیمی ادارو ںکو تعطیل دی جاچکی ہے تو سرگرمیاں کم ہوچکی ہیں۔