کورونا وائرس المیہ کو تشہیر کا ذریعہ بنادیا گیا: محمد علی شبیر

   

غریبوں میں چاول اور رقم کی تقسیم باقی، لاک ڈاؤن سے غریب مزدور پریشان حال
حیدرآباد ۔30۔مارچ (سیاست نیوز) سابق وزیر محمد علی شبیر نے چیف منسٹر کے سی آر پر غریبوں کو چاول اور اشیائے ضروریہ کی سربراہی میں ناکامی کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتہ سے لاک ڈاون کے نتیجہ میں عوام ضروری اشیاء اور اناج سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غریب ، متوسط طبقہ ، تنخواہ یاب ملازمین اور روزانہ محنت مزدوری کرنے والے لیبرس کی حالت ابتر ہے اور وہ حکومت کی نااہلی کے نتیجہ میں فاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے لاک ڈاؤن ضروری ہے لیکن حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ غریبوں کو غذا اور اناج سربراہ کریں۔ ملک کی دیگر ریاستیں غریبوں کیلئے اناج ، غذا اور رقمی امداد پر مبنی پیاکیج کا اعلان کرچکی ہیں۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ چیف منسٹر نے 87 لاکھ سفید راشن کارڈ ہولڈرس کو 12 کیلو چاول اور 1500 روپئے کا اعلان کیا۔ ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود آج تک تقسیم کا آغاز نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ عوام ایمرجنسی جیسی صورتحال سے گزر رہے ہیں۔ غریبوں کا تحفظ کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ چیف منسٹر دراصل وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ مسابقت کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے 14 گھنٹوں کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تو کے سی آر نے 24 گھنٹے کا اعلان کیا ۔ مودی نے جب 21 دن کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تو کے سی آر نے مزید دو دن کا اضافہ کرتے ہوئے 15 اپریل تک پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعظم اور چیف منسٹر دونوں کورونا وائرس کے سانحہ کو تشہیری پروگرام میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ میڈیا کے ذریعہ تشہیر کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔ محمد علی شبیر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے پیاکیج کی تقسیم کا آغاز کریں۔ انہوں نے چاول کی مقدار میں اضافہ اور دال ، شکر ، نمک اور گیہوں مفت سربراہ کرنے کی مانگ کی ۔ انہوں نے کہا کہ ہر خاندان کو کم از کم 5000 روپئے دیئے جائیں ۔ لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں لاکھوں افراد روزگار سے محروم ہوچکے ہیں۔ حکومت کی ہدایت کے باوجود کئی صنعتی ادارے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی سے انکار کر رہے ہیں۔ محمد علی شبیر نے غریبوں اور متوسط خاندانوں کے لئے برقی اورپانی کے بلز معاف کرنے کا مطالبہ کیا۔