l خلاف ورزی کرنے والوں پر سخت قانونی کارروائی کی ریاستوں کو ہدایت
l مہلک مرض سے 468متاثر ، مرنے والوں کی تعداد 9 ہوگئی
l پنجاب میں بغیر کسی رعایت کے کرفیو نافذ ۔ ضروری خدمات استثنیٰ
نئی دہلی۔23مارچ ۔(سیاست ڈاٹ کام)ہندوستان میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور پیر تک یہ تعداد بڑھ کر 468 ہوگئی ،مرکزی وزارت صحت نے یہ بات بتائی ۔ کورونا وائرس کی وباء کو روکنے کیلئے ملک کے کئی شہروں بلکہ ریاستوں میں بھی لاک ڈاؤن کیا گیا اور حکومت کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ بھی دیا گیا ہے ۔ عالمی سطح پر کورونا وائرس سے تاحال 15000افراد فوت ہوچکے ہیں جبکہ ہندوستان کی ریاست بنگال میں ایک شخص کے کورونا وائرس سے مرنے کے بعد مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 9 ہوگئی ہے ۔ پنجاب ملک کی پہلی ریاست ہے جس نے بغیر کسی رعایت کے ریاست بھر میں کرفیو نافذ کردیا اور صرف ضروری خدمات کو چھوٹ دی گئی ہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے ریاستوں سے کہا ہے کہ وہ لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل آوری کو یقینی بنائیں کیوں کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ لوگ لاک ڈاؤن کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں ۔ وزیراعظم نے اس پر افسوس کا اظہار بھی کیا ۔ وزیراعظم نے شہریوں سے خود کو اور اپنے ارکان خاندان کو مہلک کورونا وائرس سے محفوظ رکھنے کی درخواست کی ہے ۔ وزیراعظم نے لاک ڈاؤن کی ہدایات پر عمل کرنے پر بھی زور دیا ۔ ریاستی حکومتوں پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ قوانین اور قواعد پر سختی سے عمل آوری کو یقینی بنائیں ۔ کورونا وائر س کی وباء کے باعث ملک کو غیرمعمولی صورتحال کا سامنا ہے ۔ مرکزی اور 30ریاستوں و مرکزی علاقوں کی حکومتوں نے اس وباء سے نمٹنے کیلئے سخت اقدامات کرنے اور پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دہلی ، جھارکھنڈ ، کرناٹک ، گجرات ،ہریانہ ،آسام اور ناگالینڈ نے بھی ریاست بھر میں لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا ہے جبکہ بہار ، اُترپردیش ، مغربی بنگال کے کئی اضلاع میں لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے ۔ مہاراشٹرا کے بشمول کئی ریاستوں جیسے کیرالا ، راجستھان اور اُتراکھنڈ میں پہلے ہی جزوی یا مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا گیا ہے ۔ ملک کے 80اضلاع میں رہنے والوں کے سفر اور حمل و نقل پر نظر رکھی جارہی ہے جبکہ حکام نے 31 مارچ تک تمام پاسنجر اور انٹر اسٹیٹ بس سرویسیز کو معطل کردیا ہے ۔ لاک ڈاؤن احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی ریاستی حکومتوں کو ہدایت دی گئی ہے۔ دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیس کی جانب سے آؤٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹ کو بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ اسپیشالیٹی سرویسیز بھی بند کردی گئی ہیں۔ایمس کے او پی ڈی سرویسیزبالکلیہ پہلی مرتبہ بند کئے گئے ہیں۔ نئے مریضوں کے رجسٹریشن کو 24 مارچ سے تاحکم ثانی بند کردیا گیا ہے ۔ ایمس نے گزشتہ ہفتے ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے غیراہم سرگرمیوں کو ملتوی کرنے کا اعلان کردیا تھاجن میں سرجریز بھی شامل ہے ۔ صرف ایمرجنسی اور زندگی بچانے والی سرجری کی ہدایت دی گئی تھی ۔ ملک کے مختلف حصوں سے کورونا وائرس کے 55 تازہ کیس کے بعد متاثرین کی تعداد 468 تک پہنچ گئی ہے جن میں 41 بیرونی شہری بھی شامل ہیں۔ گجرات ، بہار اور مہاراشٹرا سے اتوار کو ایک ، ایک شخص کے فوت ہونے کی اطلاع تھی جبکہ آج ایک شخص کے فوت ہونے کی اطلاع کے بعد مہلوکین کی تعداد 9 بتائی گئی ہے ۔ وزارت صحت نے قبل ازیں کرناٹک ، دہلی ، مہاراشٹرا اور پنجاب میں ایک ایک شخص کے کورونا وائرس سے فوت ہونے کی اطلاع دی تھی ۔ وزارت کے مطابق 24 افراد کو کامیاب علاج کرنے کے بعد ڈسچارج کردیا گیا ۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے بتایا کہ 18,383 نمونوں کی پیر کی صبح 10 بجے تک جانچ کی گئی ہے ، مہاراشٹرا میں 67 افراد کے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جن میں تین بیرونی شہری ہیں۔ کیرالا میں بھی یہ تعداد 67 ہے تاہم بیرونی شہریوں کی تعداد سات ہے ۔ پیر کی صبح تک دہلی میں 29 مثبت کیس پائے گئے اس دوران سپریم کورٹ نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں اعلیٰ سطح کی کمیٹیاں قائم کرنے کی ہدایت دی ہے جو قیدیوں کو پیرول پر رہا کرنے کا جائزہ لے گی تاکہ جیلوں میں قیدیوں کے ہجوم کو کم کرتے ہوئے کورونا وائرس کی وباء پر قابو پایا جاسکے ۔ وزیراعظم نے کورونا وائرس کو تاحیات چیالنج قرار دیتے ہوئے ٹیلی ویژن نیوز چیانلس کے نمائندوں کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کی اور وباء سے نئے اور اختراعی طریقہ سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ رپورٹرس ، کیمرہ مین اور ٹیکنیشنس کی انتھک کوششیں قوم کے لئے عظیم خدمات ہیں۔