کورونا وائرس سے صحتیاب ہونے کے بعد تلنگانہ کے وزیر داخلہ محمود علی نے شروع کیا اپنا کام
حیدرآباد: کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے کے بعد وزیر داخلہ محمد محمود علی نے پیر کو دوبارہ کام شروع کردیا ہے۔ انہوں نے فون پر ڈائریکٹر جنرل پولیس ، پولیس کمشنروں اور متعدد آئی پی ایس افسران سے بات کرکے ریاست کی امن و امان کی صورتحال کے بارے میں دریافت کیا۔
انہوں نے پولیس عہدیداروں کو ریاست میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال میں عوام میں اعتماد پیدا کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر داخلہ نے مشاہدہ کیا کہ ملک میں کورونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے عوام میں خوف کا ماحول ہے۔
مسٹر محمود علی نے لوگوں کو وائرس سے گھبرانے کی بجائے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا۔
ایک تحریری بیان میں محمد محمود علی نے کہا کہ ابھی تک کوویڈ ویکسین تیار نہیں کی گئی ہے۔ لوگ عام دواؤں سے صحتیاب ہورہے ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے استثنیٰ کو بڑھانے اور روزانہ آدھے گھنٹے تک ورزش کے ساتھ اچھی غذا لینے کی اپیل کی۔
وزیر داخلہ محمود علی کا اپولو اسپتال میں علاج ہوا۔ انہوں نے کہا تھا کہ دمہ کے مریض ہونے کے ناطے وہ کوروناوائرس سے خوفزدہ تھے لیکن جب ان کی اطلاع مثبت آئی تو انہوں نے محسوس کیا کہ اچھی خوراک اور احتیاطی تدابیر اختیار کرکے اس بیماری کا علاج کیا جاسکتا ہے۔
وزیر داخلہ کے بیٹے اعظم علی خرم اور ان کے پوتے فرقان احمد کا بھی مثبت ٹیسٹ آنے کے بعد اسی اسپتال میں زیر علاج رہے۔