میٹرو ٹرین مسافرین میں کمی ، ذرائع حمل و نقل متاثر ، حکومت سے رہنمانہ ہدایت کی اجرائی
حیدرآباد۔5مارچ(سیاست نیوز) ریاست بالخصوص شہر حیدرآباد میں کورونا وائرس نے عوامی زندگی میں خوف کی لہر پیدا کردی ہے۔ حکومت کی جانب سے کورونا وائرس سے احتیاط کے سلسلہ میں جاری کردہ ہدایات میں عوام کو پرہجوم مقامات سے دور رہنے کی تاکید کئے جانے کے اثرات عوامی ذرائع حمل و نقل پر مرتب ہونے لگے ہیں ۔ حیدرآباد میٹرو ریل کے مسافرین کی تعداد میں اندرون دو یوم 10 ہزار مسافرین کی گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے۔ منیجنگ ڈائریکٹر حیدرآباد میٹرو ریل کارپوریشن مسٹر این وی ایس ریڈی نے اس بات کی توثیق کی کہ کورونا وائرس کے سبب شہریوں کی جانب سے میٹرو ریل کے استعمال کو ترک کیا گیا ہے اور صرف میٹرو ریل کی یہ صورتحال نہیں ہے بلکہ بیشتر عوامی ذرائع حمل و نقل کی یہی صورتحال ہے اور بسوں میں بھی مسافرین کی تعداد انتہائی کم نظر آرہی ہے کیونکہ شہر حیدرآبادمیں کورونا وائرس کے مریضوں کی نشاندہی کے بعد حکومت نے جو رہنمایانہ خطوط جاری کئے ہیں ان کے مطابق شہریوں کی جانب سے پر ہجوم مقامات سے دور رہنے کو ترجیح دی جا رہی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ علاج سے احتیاط بہتر ہے۔ مسٹر این وی ایس ریڈی نے بتایا کہ حیدرآباد میٹرو ریل میں سفر سے شہریوں کو خائف ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ جیسے ہی شہر میں کورونا وائرس کی اطلاع موصول ہوئی میٹروریل کی جانب سے تمام ٹرینوںاور اسٹیشنوں پر احتیاطی اقدامات کو روبعمل لانے کے اقدامات شروع کردیئے گئے ہیں اور ٹرینوں کی صفائی کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔بتایاجاتا ہے کہ بسوںکے ذریعہ سفر کرنے والے مسافرین کی تعداد میں بھاری گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے لیکن آرٹی سی انتظامیہ کی جانب سے مسافرین کی تعداد میں گراوٹ کے سلسلہ میںکوئی اعداد وشمار جاری نہیں کئے گئے لیکن تمام بس اسٹیشنوں پر پہنچنے والی بسوں کی مکمل صفائی اور بس مسافرین میں ماسک کی مفت تقسیم عمل میں لائی جا رہی ہے تاکہ مسافرین کے خدشات کو دور کرتے ہوئے انہیں محفوظ سفر کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے ۔