علاج کے لیے عام بجٹ کا استعمال ، آر ٹی آئی جہدکار سدھیر جلگم کی درخواست پر جواب
حیدرآباد۔کورونا وائرس سے متاثر یا بیماری میں مبتلاء ارکان پارلیمان کی تفصیلات شخصی ہیں اور ان تفصیلات کا انکشاف نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی یہ تفصیلات قانون حق آگہی کے تحت حاصل کی جاسکتی ہیں۔لوک سبھا سیکریٹریٹ کی جانب سے قانون حق آگہی کے تحت داخل کی گئی ایک درخواست میں کورونا وائرس کا شکار ہونے والے ارکان پارلیمان اور لوک سبھا سیکریٹریٹ کے عملہ کی تفصیلات دریافت کی گئی تھی جس کے جواب میں لوک سبھا سیکریٹریٹ نے ان تفصیلات کی اجرائی سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ان تفصیلات کو آر ٹی آئی کے تحت جاری نہیں کیا جاسکتا ۔آرٹی آئی جہدکار سدھیر جلگم کی جانب سے داخل کی گئی درخواست کے جواب میں روانہ کردہ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ ارکان پارلیمان کی بیماری اور ان کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا معاملہ ان کا اپنا شخصی معاملہ ہے اس سے عوام کو کوئی دلچسپی نہیں ہونی چاہئے اور یہ کوئی عوامی مسئلہ نہیں ہے اسی لئے ان تفصیلات کی اجرائی ممکن نہیں ہے۔قانون حق آگہی کے تحت داخل کی گئی درخواست میں ارکان پارلیمان کو کورونا وائرس اور ان کی بیماریوں کے علاوہ کورونا وائرس کے علاج پر خرچ کئے گئے اخراجات اور لوک سبھا سیکریٹریٹ کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھنے کیلئے کئے جانے والے اقدامات کے سلسلہ میں دریافت کیا گیا تھا جس پر لوک سبھا سیکریٹریٹ کی جانب سے دیئے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ لوک سبھا سیکریٹریٹ کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھنے کیلئے کوئی مخصوص بجٹ مختص نہیں کیا گیا ہے اور عام بجٹ کے ذریعہ ہی یہ کام انجام دیا جا رہاہے۔ارکان پارلیمان کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے اور ان کے علاج کے اخراجات کے متعلق دیئے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ یہ کوئی مفاد عامہ کا مسئلہ نہیں ہے کہ یہ تفصیلات منظر عام پر لائی جائیں اسی لئے ارکان پارلیمان کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے اور ان کے علاج کیلئے خرچ کی جانے والی رقومات کے علاوہ دیگر تفصیلات جاری نہیں کی جاسکتی۔