کورونا وائرس سے متعلق تمام مسائل کی فوری حل کیا جائے

   

کورنٹائن میں شامل افراد کی مدد کے لیے این جی اوز کا تعاون کرے:ڈاکٹر اصغر جلیل
گلبرگہ۔3 مئی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) گلبرگہ میں کورونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد میں دن بدن اضافہ کی وجہ سے عوام میں دہشت کاماحول پیدا ہوتا جارہا ہے۔ پرائمری ہائی رسک اور سکنڈری ہائی رسک افراد کو پولیس کے ذریعہ کوارنٹائن کیلئے اور چیکپ کیلئے لے جانے کے طریقہ کار میں تبدیلی ہونی چاہیئے، پہلے ان افراد کو اور ان کے خاندان کو اعتماد میں لینے کا کام محکمہ صحت کے ذمہ داروں کو کرنا چاہیئے یا پھر وہاں کے مقامی ذمہ داروں کے ذریعہ انھیں سمجھا کر اس کے فائدے اور نقصان بتلاکر لیجانا چاہیئے ،کیونکہ یہاں کو رونا وائرس کی وجہ سے 15اموات ہوچکے ہیں اور جملہ55 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ کورونا وائرس کے مقام متاثرین کو ایک ہی بلڈنگ یا تو جیمس (GIMS)یا تو پھر ESIہاسپٹل میں رکھنا چاہئے تاکہ ڈاکٹرس کو مریضوں کی نگرانی میں آسانی ہو۔ جبکہ کورونا وائرس سے متاثر افراد کو دونوں جگہوں میں رکھاگیا ہے۔ جیمس ہاسپٹل میں وہ غریب افراد مریض بھی ہیں جو عام بیماریوں میں مبتلا ہیں انھیں بھی ان متاثرین کے ساتھ دیکھا گیا ہے جبکہ ڈاکٹرس اور ماہرین یہ کہتے ہیں کہ بیمار شخص جس کو بخار، نزلہ، کھانسی وغیرہ ہے کورونا وائرس کے متاثرین کے قریب بھی نہیں جانا چاہیئے ، لہٰذا ان تمام مریضوں کیلئے بھی غیر کورونا وائرس ہاسپٹل کا منصوبہ جلد کرنا چاہئے۔ ان مسائل پر ڈاکٹر محمد اصغرچلبل سابق صدر گلبرگہ اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے کرناٹک کے پرنسپال سیکریٹری انفراسٹکچر (infrastecture)و انچار سیکریٹری ضلع گلبرگہ کپل موہن جو شہر کے کنٹین منٹ زون کے دورہ کے موقع پر مسلم چوک پر گفتگو کرتے ہوئے انھیں جلد حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے۔ ڈاکٹر محمد اصغرچلبل نے مزید ان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گلبرگہ میں جیمس اور دیگر دواخانوں کے مطابق 48وینٹی لیٹر ہی ہیں جبکہ یہاں پر مزید وینٹی لیٹرس کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تبلیغ جماعت سے تعلق رکھنے والے جملہ 22 گروپس جن میں جملہ 296 افراد آندھرا پردیش ، تلنگانہ ، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش اور ہریانہ میں لاک ڈائون کی وجہ سے پھنس گئے ہیں اور 9افراد جو جن کا تعلق گجرات سے ہے ان کا کنٹین منٹ 28دن ختم ہوچکے ہیں انھیں فوراً گجرات بھیجنے کی اجازت کے علاوہ بیدر ضلع مین 6افراد اور میسور ضلع مین ایک افراد اس لاک ڈائون کی وجہ سے پھنسے ہوئے کو بھی اجازت دے کر انھیں گلبرگہ لانے کیلئے ڈپٹی کمشنر گلبرگہ کے پرنسپل سیکریٹری محکمہ داخلہ کو سفارش کرکے منظور ی پوچھی ہے۔ ڈاکٹر محمد اصغرچلبل نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرس کی ٹیم دس افراد کی کورونا وائرس کے مریضوں کی وقتاً فوقتاً دیکھ ریکھ کیلئے بنائی گئی ہے۔اس میں ایک مسلم ڈاکٹر کو شامل نہیں کیاگیا ہے اور خانگی ڈاکٹرس کو اس میں زیادہ (16 ڈاکٹرس) کو جگہ دی گئی ہے ، جبکہ سرکاری ڈاکٹرس ہی دن رات کام کررہے ہیں یہی بخوبی تجاویز دے سکتے ہیں۔ کوارنٹائن میں جو افراد رکھے گئے ہیں ان کو این جی اوز اور ان کے افراد خاندان کھانا سپلائی کرنا چاہتے ہیں تاکہ رمضان المبارک میں سحر اور افطار میں انھیں کوئی دشواری نہ ہو۔ ڈاکٹر محمد اصغرچلبل نے مزید بتایا کہ گلبرگہ شہر کے لئے دہلی اور ریاست سے ایک ڈاکٹرس کی ایکسپرٹ (Expert)ٹیم کو یہاں پر کام کرنے کی ضرورت ہے گویا کہ یہاں کہ ڈاکٹرس اچھا کام کررہے ہیں ان کو مزید مدد مل سکے اور کورونا وائرس کی وبا کو اور مریضوں کی صحت یابی جلد سے جلد ہوسکے۔ کپل موہن نے ڈاکٹر محمد اصغر چلبل کے سوالات و مسائل کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ 10وینٹی لیٹر س اندرون ہفتہ آجائیںگے، این جی اوز اور افراد خاندان کو مریضوں کو کھانا کھلانے کی مکمل آزادی دی جائے گی اور جلد سے جلد کورونا وائرس کے تمام مریضوں کو ایک ہی اسپتال میں رکھنے کی کوشش کی جائے گی ، باقی تجاویز پر ڈپٹی کمشنر اور حکومکت سے بات کرکے حل کرنے کا تیقن دیا۔ ناصر حسین استاد ، مظہر عالم خان، عبدالرحیم مرچی نے بھی مومن پورہ میں پائی جانے والی دہشت کو ختم کرنے پر دھیان دیئے، عوام کو اعتماد میں لیئے۔ ڈاکٹرس اور اسٹاف کو تمام تر احتیاطی کٹس (ڈریس ، PP Kits، ماسک) وغیرہ دینے کا مطلابہ کیا۔ کارپوریشن کمشنر راہل پانڈوے ، کمکشنر پولیس ستیش کمار، ڈی ایچ او عبدالجبار، ڈپٹی کمشنر پولیس کشور بابو، اے سی پی گریش ، سریکل انسپکٹرس اسلم باشاہ ، شکیل انگڈی ودیگر عہدیداران کے علاوہ وہاج بابا ایڈوکیٹ، امتیاز صدیقی، اعظم پٹیل، پولیس والینٹرس کے علاوہ کئی ایک اہم شخصیتیں موجود تھیں۔