کورونا وائرس سے متعلق گذشتہ کی پیش قیاسی غلط ثابت

   

موسمی تبدیلی پر وائرس کا حملہ ، کمزور مدافعت رکھنے والے شکار ، لاپرواہی پر خطرناک حالات
حیدرآباد۔ کورونا وائرس کے متعلق گذشتہ ایک برس کے دوران کی جانے والی قیاس آرائیاں غلط ثابت ہونے لگی ہیں ۔ سال گذشتہ کورونا وائرس کے منظر عام پر آنے اور لاک ڈاؤن کے بعد یہ کہا جارہا تھا کہ سردی کے موسم میں کورونا وائرس شدت اختیار کرسکتا ہے لیکن موسم سرما کے دوران کورونا وائرس کی شدت میں نمایاں کمی دیکھی گئی لیکن اب جبکہ موسم گرما کی شدت میں اضافہ ہونے لگا ہے تو کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے او رکہا جا رہاہے کہ ملک میں موسم گرما کے دوران بھی کورنا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کے سبب شہریوں اور ماہرین میں تشویش کی لہر پائی جانے لگی ہے۔ ذرائع کے مطابق کورونا وائرس کی ابتداء میں یہ کہا جارہا تھا کہ موسم گرما کی شدت میں کورونا وائرس کی وباء کمزور پڑجائے گی اور موسم سرما کے دوران شدت اختیار کرے گی لیکن ایسا نہیں ہوا اور ہندوستان میں موسم گرما کے دوران مریضوں کی تعدا دمیں اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے ۔ ماہر اطباء کا کہناہے کہ موسم گرما کے دوران کورونا وائرس کے مریضوں کی تعدا د میں ہونے والے اضافہ کا جائزہ لیا جارہا ہے اور ملک کے علاوہ بیرون ملک کئی سائنسدانوں کی جانب سے اس بات کی تحقیق کی جا رہی ہے کہ آیا کورونا وائرس پر موسمی اثرات ہورہے ہیں یا نہیں ! کورونا وائرس کا علاج کرنے والے ڈاکٹرس و اطباء کا کہناہے کہ کورونا وائرس دراصل کمزور قوت مدافعت کے وقت حملہ آور ہورہا ہے اور تبدیلی موسم کے دوران موسمی بیماریاں قوت مدافعت میں کمزوری کا سبب بنتی ہیں اسی لئے اگر کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کے وقت کا جائزہ لیا جائے تو یہ بات سامنے آئے گی کہ ہندستان میں تبدیلی موسم کے دور میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاہے جس سے یہ کہا جاسکتا ہے کہ موسمی امراض کے سبب قوت مدافعت میں ریکارڈ کی جانے والی کمی کے سبب کورونا وائرس کا لوگ شکار ہونے لگے ہیں اور عام طور پر شہریوں کو کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لئے قوت مدافعت کو مستحکم رکھنے کے ساتھ ساتھ ایسی تمام بیماریوں سے خود کو محفوظ رکھنے کی کوشش کرنی چاہئے جو قوت مدافعت کو کمزور کرنے کا سبب بنتی ہیں ۔ ماہر اطباء کا کہناہے کہ سردی ‘ زکام ‘ بخار یا کھانسی کو معمولی تصورکرتے ہوئے انہیں نظر انداز کرنا مریض کے لئے موجودہ حالات میں انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے اسی لئے ان علامات کی صورت میں فوری ڈاکٹرسے رجوع کرنے کے علاوہ کورونا وائرس کا معائنہ کروانے میں عجلت کرنی چاہئے تاکہ فوری علاج کو ممکن بنایا جاسکے۔