کورونا وائرس سے نمٹنے سارک فنڈ قائم کرنے کی تجویز

,

   

خوف زدہ ہوئے بغیر تیاری ضروری جنوبی ایشیا ‘ دنیا کیلئے مثال بنے ۔ وزیر اعظم مودی کی سارک قائدین سے ویڈیو کانفرنس

نئی دہلی 15 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیراعظم نریندر مودی نے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے سارک ممالک کے ساتھ ملکر مشترکہ کوشش پر زور دیا اور ابتداء میں 10 ملین امریکی ڈالر کا ایمرجنسی فنڈ قائم کرنے کی وکالت کی ۔ وزیراعظم نریندرمودی نے سارک ممالک کے قائدین اور نمائندوں کے ساتھ آج ایک ویڈیو کانفرنس میں شرکت کی تاکہ کورونا وائرس کی وباء سے نمٹنے کیلئے ایک مشترکہ حکمت عملی تیار کی جاسکے ۔ اس وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں اب تک 5000 افراد جان گنوا بیٹھے ہیں۔ وزیر اعظم مودی کے علاوہ سری لنکا کے صدر جی راجا پکشا ‘ مالدیپ کے صدر ابراہیم محمد صالح ‘ نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی ‘ بھوٹان کے وزیر اعظم لوٹے تشیرنگ ‘ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ ‘ افغانستان کے صدر اشرف غنی اور وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے صحت کے مشیر ظفر مرزا نے اس ویڈیو کانفرنس میں شرکت کی ۔ اپنے افتتاحی خطاب میں نریندرمودی نے کہا کہ جنوبی ایشیائی علاقہ میں حالانکہ اب تک 150 سے بھی کم مریض اس وائرس کے پائے گئے ہیں تاہم ہمیں اس پر چوکسی اختیار کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا ک ہمیں تیاری کرنے کی ضرورت ہے خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے ۔ ہندوستان بھی اسی حکمت عملی کے تحت کام کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وسط جنوری ہی سے ہندوستان میں داخل ہونے والے افراد کے معائنوں کا ہم نے سلسلہ شروع کردیا تھا جبکہ دھیرے دھیرے سفری تحدیدات میں اضافہ کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یکے بعد دیگرے اقدامات کے نتیجہ میں عوام میں خوف کا ماحول پیدا ہونے سے بچا جا رہا ہے اور ہندوستان نے امکانی متاثرین تک رسائی کیلئے بھی خصوصی اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان نے بیرونی ممالک میں موجود اپنے شہریوں پر بھی خاص توجہ دی ہے اور اب تک مختلف ممالک سے 1400 افراد کا تخلیہ کروایا گیا ہے ۔ مودی نے کہا کہ ہندوستان نے کچھ پڑوسی ممالک کے شہریوں کی بھی کورونا وائرس سے متاثرہ ملکوں سے ان کا تخلیہ کرواتے ہوئے مدد کی ہے ۔ نریندر مودی نے کہا کہ سارک ممالک کو چاہئے کہ متحدہ جدوجہد کے ذریعہ دنیا کیلئے ایک مثال پیش کرے ۔ انہوں نے اس آٹھ رکنی گروپ کے قائدین پر زور دیا کہ اس وائرس سے نمٹنے کیلئے ایک مستحکم حکمت عملی بنائی جانی چاہئے ۔ ان کی اپیل پر سری لنکا کے صدر راجا پکشا ‘ مالدیپ کے صدر صالح ‘ نیپالی وزیر اعظم اولی ‘ بھوٹانی وزیر اعظم تشیرنگ ‘ بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ اور افغان حکومت کا بہتر رد عمل ملا اور سبھی نے خیر مقدم کیا ۔ پاکستان کا رد عمل بعد سامنے آیا ہے جب دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے کہا کہ اس سے نمٹنے عالمی اور علاقائی سطح پر تعاون پر مبنی اقدامات کی ضرورت ہے ۔