کورونا وائرس سے نمٹنے 1500 کروڑ کے پیاکیج کا مرکز سے مطالبہ

,

   

ریلیف فنڈ میں عطیہ دینے کمپنیوں ، صنعت کاروں اور دیگر تنظیموں سے چیف منسٹر ممتا بنرجی کی اپیل

کولکتہ۔ 25 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے ریاست میں کورونا وائرس کی وباء پر قابو پانے کیلئے مرکزی حکومت سے 1500 کروڑ روپئے کے پیاکیج کا مطالبہ کیا۔ ریاستی سیکریٹریٹ سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ مرکزی حکومت کو کورونا وائرس کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے خصوصی پیاکیج فراہم کرنا چاہئے کیونکہ ریاستی حکومت کو اپنے محدود وسائل کے ساتھ ہر کام کرنا بہت مشکل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دو دن قبل کُل جماعتی اجلاس میں انہوں نے مرکزی حکومت سے یہ درخواست کی تھی ۔ موجودہ صورتحال میں مرکزی حکومت کو ریاست کیلئے خصوصی پیاکیج کا اعلان کرنا چاہئے۔ ممتا بنرجی نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے 200 کروڑ روپئے کے فنڈس حاصل کئے ہیں۔ لیکن تمام ضروری آلات کے حصول کیلئے یہ ناکافی ہیں۔ چیف منسٹر مغربی بنگال نے کہا کہ مرکزی حکومت کو تمام ایسی ریاستوں کیلئے خصوصی معاشی پیاکیج فراہم کرنا چاہئے، جو کورونا وائرس کی وباء سے متاثر ہیں۔ انہوں نے کارپوریٹس، صنعت کاروں اور ریاست کی دیگر تنظیموں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ کورونا وائرس سے موثر طور پر نمٹنے کیلئے ریلیف فنڈ میں عطیات دیں۔ ایک سوال کے جواب میں ممتا بنرجی نے بتایا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے بعض اصولوں اور قواعد پر فیصلہ کرنے کا ریاستی حکومت کو حق حاصل ہے اور 31 مارچ کو صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ان میں سے بعض قواعد میں نرمی سے متعلق غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں سے مشاورت کے بغیر یہ قانون نافذ کیا گیا ہے لیکن اس پر بعد میں فیصلہ کیا جائے گا کہ کونسے قواعد نافذ کرنے چاہئیں اور کونسے نہیں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ عوام کو آن لائن پلیٹ فارم سے استفادہ کی سہولت دی گئی ہے ، ایسے میں لاک ڈاؤن کے دوران پولیس کو غذائی اشیاء، سبزی اور دیگر ضروری اشیاء سربراہ کرنے والوں کو روکنا نہیں چاہئے۔ ممتا بنرجی کا کہنا ہے کہ کھیت میں کام کرنے والے کسان ایک دوسرے کے درمیان عام طور پر فاصلہ رکھتے ہیں، ان حالات میں انہیں کام سے روکنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہوم ڈیلیوری سرویس کرنے والے افراد کیلئے اگر ضروری ہے تو پاسیس جاری کئے جانے چاہئیں۔ ضروری خدمات انجام دینے والے افراد کو پولیس کی جانب سے روکنے پر انہوں نے کارروائی کا انتباہ دیا ہے۔ ممتا بنرجی کا کہنا ہے کہ سماجی فاصلہ یا سماجی دُور کا مطلب سماجی طور پر علیحدہ و تنہا کرنا نہیں ہے۔ انہوں نے ڈاکٹرس، نرسیس اور شعبہ صحت کے ورکرس کو پڑوسیوں کی جانب سے ہراساں کئے جانے کے خلاف بھی سخت کارروائی کا انتباہ دیا ہے۔ چیف منسٹر مغربی بنگال نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران اگر کسی کو غذائی اشیاء حاصل نہیں ہورہی ہیں تو وہ متعلقہ بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر سے ربط پیدا کرسکتا ہے۔