گوا کے سابق ایم ایل اے سدھارتھ کونکو لینکر کی تجویز ، ٹوئیٹر میں طالب علم کے والد کو وائرس سے متاثر پائے جانے کے بعد دو اسکولس کچھ دنوں کیلئے بند، وزیراعظم کی عوام سے دہشت زدہ نہ ہونے کی اپیل
پناجی ۔ 4 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) اب جبکہ کورونا وائرس نے چین سے نکل کر یوروپ اور ایشیاء کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے ، وہیں اس کے اثرات نہ صرف عام آدمی بلکہ بڑے بڑے سیاستدانوں اور حکمرانوں کی طرز زندگی پر بھی دیکھے جارہے ہیں، جہاں کوشش یہ ہورہی ہے کہ لوگ ایک دوسرے کے ساتھ کم سے کم روابط میں آئیں۔ خصوصی طور پر شخصی ملاقات کے دوران گوا میں بی جے پی کے ایک قائد نے یہ مشورہ دیا ہے کہ لوگ ایک دوسرے سے ملاقات کے وقت ہندوستان کے روایتی ’’نمسکار‘’ کو ترجیح دیں اور مصافحہ بھی نہ کریں۔ صرف ہاتھ جوڑ کر مسکرایئے اور بات ختم ! پناجی کے سابق ایم ایل اے سدھارتھ کونکوینکر نے یہ بھی کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ لوگ مہلک کورونا وائرس کے مزید پھیلاؤ کو روکنے احتیاطی اقدامات کر یں ۔ سدھارتھ کی گوا کے سابق وزیر اعلیٰ آنجہانی منوہر پاریکر کا قریبی رفیق سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ ۔19 کے نئے معاملات سامنے آئے ہیں۔ یہ ایک اچھی بات ہے کہ متاثرین کی تعداد ابھی دو ہندسوں میں نہیں پہنچی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اس کے دو ہندسوں تک پہنچنے کا انتظار کریں۔ انہوں نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی طریقہ سب سے آسان اور محفوظ ہے ۔ یعنی دونوں ہاتھ جوڑ کر نمستے کرلو اور آگے بڑھ جاؤ۔ اب تک ہندوستان میں چھ افراد کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی توثیق کی گئی ہے جن میں راجستھان میں موجود ایک اطالوی جوڑا بھی شامل ہے ۔ دوسری طرف وزیراعظم ہند نریندر مودی نے عوام سے دہشت زدہ نہ ہونے کی اپیل کی ہے کیونکہ حکومت نے ایران ، اٹلی ، جنوبی کوریا اور جاپان سے آنے والے سیاحوں کی ہندوستان آمد پر روک لگادی ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ نوئیڈا کے دو اسکولوں کو آئندہ کچھ دنوں کیلئے بند کردیا گیا ہے کیونکہ اسکول کے طلبہ میں سے کسی طالب علم کے والد کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے تھے جبکہ اس طالب علم کے والد کے علاوہ خاندان کے دیگر افراد اور مزید کچھ دیگر لوگوں کو قرفطینہ (علحدگی) میں سب سے الگ تھلگ رکھا گیا ہے کیونکہ حکام کوئی خطرہ مول لینا نہیں چاہتے۔