کورونا وائرس : ٹاملناڈو میں مخالف سی سی اے احتجاج ملتوی

   

این پی آر پر عمل آوری کی صورت میں پوری شدت کیساتھ احتجاج کی دھمکی
چینائی۔ 16 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ٹاملناڈو کے مختلف حصوں میں سی اے اے کے خلاف گزشتہ ایک ماہ سے جاری مسلم تنظیموں کا احتجاج مہلک وباء کورونا وائرس کے پھوٹ پڑنے کے سبب پیر سے روک دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ احتجاجیوں نے جن میں خواتین بھی شامل ہیں، چینائی کا ’شاہین باغ ‘ کہلائے جانے والے علاقہ واشر مین پیٹ میں گزشتہ ایک ماہ سے اپنا پروگرام جاری رکھا تھا۔ جس کو کل روکنے کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ احتجاجی دراصل شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) ، قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) اور شہریوں کے قومی رجسٹر (این آر سی) کے خلاف مسلسل احتجاج کررہے تھے۔ حتی کہ انہوں نے سی اے اے کے خلاف اسمبلی میں قرارداد کی منظوری کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ مسلم تنظیموں کے نمائندوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے خدشات کے تحت عوامی بھلائی کو ملحوظ رکھتے ہوئے احتجاج ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ حکومت ٹاملناڈو ریاست میں اگر این پی آر پر عمل کرنے کی کوشش کرے گی تو مستقبل میں احتجاج میں شدت پیدا کردی جائے گی۔ واضح رہے کہ حکومت ٹاملناڈو یکم اپریل سے شروع ہونے والے این پی آر کے عمل کو روک چکی ہے اور کہا ہے کہ اس ضمن میں اس (ریاستی حکومت) کی تشویش پر مرکز کی طرف سے کوئی واضح جواب نہیں دیا گیا ہے۔ چیف منسٹر کے پلانی سوامی نے حال ہی میں مرکز کو موسومہ اپنے مکتوب میں خواہش کی تھی کہ اقلیتی طبقات بالخصوص مسلمانوں کے خوف و اندیشوں کو دُور کرنے کیلئے ترمیم شدہ قانون کی بعض ضمنی شقوں میں مناسب ترمیمات کی جائیں۔