مواصلاتی کمپنیوں کو ہدایت کے بعد رنگ ٹون سے عوام بیزار ، پیغام کے وقفہ میں تخفیف کا مطالبہ
حیدرآباد۔11مارچ(سیاست نیوز) مرکزی حکومت کی وزارت صحت و خاندانی بہبودکی جانب سے موبائیل فون پر کال کرنے پر گھنٹی بجنے سے قبل کورونا وائرس کے متعلق شعور بیداری کے پیغام نے موبائیل فون صارفین میں بیزارگی پیدا کردی ہے کیونکہ جب کبھی فون ملانے کی کوشش کی جا رہی ہے اس وقت زائد از 30سکنڈ حکومت کی جانب سے شعور بیداری کے سلسلہ میں جاری کئے گئے اس پیغام کو لازمی سننا پڑرہا ہے اوراس کے بعد فون کی رنگ بج رہی ہے جو کہ صارفین کیلئے تکلیف دہ ثابت ہونے لگی ہے کیونکہ اگر کسی کو عجلت میں فون ملانا کی صورت میں بھی پہلے اس پیغام کو سننا پڑرہا ہے اور اس کے بعد رنگ شروع ہورہی ہے اور اگر جسے فون کیا گیا وہ فون اٹھانے سے قاصر رہا تو فوری دوبارہ ملانے پر بھی پیغام لازمی طور پر سننا پڑرہا ہے ۔ شہریوں کی جانب سے اس سلسلہ میں سوشل میڈیا کے استعمال کے ذریعہ موبائیل فون کمپنیوں سے رابطہ کرتے ہوئے اس بات کی خواہش کی جا رہی ہے کہ وہ اسے کچھ بھی کر کے کم کریں ۔ شعور بیداری کے سلسلہ میں دیئے جانے والے اس پیغام کو 5گھنٹے میں ایک مرتبہ یا اسی طرح وقت متعین کرتے ہوئے سنایا جاتا تو کوئی بات نہ تھی لیکن ہر فون ملانے پر کورونا وائرس اور کھانسی کی آواز نے شہریوں میں چڑچڑاہٹ پیدا کرنی شروع کردی ہے اور اب اس پر لطیفہ بھی بننے لگے ہیں ۔ اسی پیغام کے متعلق ایک لطیفہ سوشل میڈیا پر گشت کررہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’’دنیاکورونا وائرس سے پریشان ہے اور ہندستانی کورونا وائرس کی رنگ ٹون سے پریشان ہیں‘‘ اسی طرح کئی ایک شہریوں نے اس رنگ ٹون سے نجات حاصل کرنے کی کوشش شروع کردی ہے اور موبائیل فون ٹکنالوجی سے واقف اپنے احباب سے اس بات کی معلوما ت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کس طرح سے اس رنگ ٹون سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے کیونکہ کسی کو بھی فون ملانے کی صورت میں کھانسی سے شروع ہونے والی اس رنگ ٹون کی یہ صورتحال ہے کہ اگر یہ کچھ اور دن بجتی رہی توشہریوں کو یاد ہوجائے گی کیونکہ ہر مرتبہ نمبرڈائیل کرنے پر پہلے یہ پیغام سننا پڑرہا ہے پھراس کے بعد یہ پتہ لگ رہا ہے کہ جسے نمبر ملایا گیا ہے وہ فون مصروف ہے یابند ہے یا رنگ ہورہی ہے۔ کورونا وائرس کے متعلق شعور بیداری کے نام پر فون پر بجائے جانے والے اس پیغام کے متعلق کہا جار ہا ہے کہ مرکزی حکومت نے تمام مواصلاتی کمپنیوں پر اس پیغام کو سنانا لازمی قراردیا ہے ۔