کورونا وائرس پھیپھڑوں کے ساتھ قلب پر بھی اثرانداز ہوسکتا ہے

   

Ferty9 Clinic

کم عمر افراد پر قلب پر حملہ کا سبب کورونا ، سپرنٹنڈنٹ چیسٹ ہاسپٹل ڈاکٹر محبوب خاں کا انکشاف
حیدرآباد۔ مہلک کورونا وائرس صرف پھیپھڑوں کو نہیں بلکہ قلب پر بھی حملہ کرسکتا ہے اور زیادہ تر کم عمر افراد وائرس کے سبب قلب پر حملے کا شکار ہورہے ہیں۔ گورنمنٹ جنرل چیسٹ ہاسپٹل، ایرا گڈہ کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محبوب خاں نے بتایا کہ عام طور پر یہ رجحان پایا جاتا ہے کہ کورونا وائرس پھیپھڑوں پر اثرانداز ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وائرس انسانی پھیپھڑوں کے علاوہ قلب کو بھی متاثر کرتا ہے اور قلب کے متاثر ہوجانے سے انسان موت کے قریب پہنچ جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قلب کے متاثر ہونے سے متعلق حالیہ کیسیس میں 35 تا 45 سال عمر کے افراد متاثر دکھائی دیئے۔ قلب پر اثرانداز ہونے کی صورت میں قلب پر حملے کے واقعات پیش آرہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دو ہفتہ کے دوران کورونا پازیٹیو کیسیس کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ چیسٹ ہاسپٹل میں علاج کے سلسلے میں کوئی کوتاہی نہیں ہے اور چوبیس گھنٹے مریضوں پر نگرانی رکھی جارہی ہے۔ ڈاکٹر محبوب خاں نے بتایا کہ پھیپھڑوں کے متاثر ہونے کی صورت میں آکسیجن کی فراہمی اثرانداز ثابت ہوسکتی ہے جبکہ قلب کے متاثر ہونے کی صورت میں آکسیجن سے کوئی خاص فائدہ نہیں ہوتا لہذا ایسے کیسیس میں مریضوں کی موت واقع ہورہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چیسٹ ہاسپٹل میں 18 وینٹیلیٹرس موجود تھے اور حکومت نے مزید 10 کا اضافہ کیا ہے، اس طرح جملہ وینٹیلیٹرس کی تعداد بڑھ کر 28 ہوچکی ہے۔ مریض کو وینٹیلیٹر سے پہلے خصوصی مشین کے ذریعہ تنفس میں بہتری پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ ایسے 20 مشینس ہاسپٹل میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ادویات کی بھی کوئی کمی نہیں۔ مریضوں کو آکسیجن کی موثر سربراہی کیلئے سیلنڈرس کے بجائے بیڈس کو پائپ لائن سے مربوط کیا گیا ہے۔ 120 بیڈس آکسیجن کنکشن سے مربوط ہیں۔ ہاسپٹل میں شریک مریضوں کی تعداد تقریباً 70 ہے اور حالیہ عرصہ میں روزانہ 30 تا 35 مریض رجوع ہوتے ہیں۔ جن میں تقریباً 25 کیس پازیٹیو پائے جاتے ہیں۔ اگر مریض کی حالت مستحکم ہو تو اسے ہوم کورنٹائن کرتے ہوئے علاج کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔ ضرورت پڑنے پر 2 تا 3 دن ہاسپٹل میں آکسیجن پر رکھا جاتا ہے اور پھر گھر روانہ کیا جارہا ہے۔ اگر کوئی مریض گھر جانے سے گریز کرے تو انہیں آیورویدک ہاسپٹل یا نیچر کیور ہاسپٹل میں کورنٹائن کی سہولت موجود ہے۔ ڈاکٹر محبوب خاں نے بتایا کہ صرف سنگین کیسیس کو ہی گاندھی ہاسپٹل منتقل کیا جارہا ہے کیونکہ وہاں مختلف امراض کے اسپیشالیٹی ڈاکٹرس موجود ہیں۔ گاندھی ایک نوڈل ہاسپٹل ہے جہاں کورونا کے مریضوں کے علاج کے موثر انتظامات ہیں۔ مریض کے چیسٹ ہاسپٹل رجوع ہوتے ہی پہلے کووڈ ٹسٹ کیا جاتا ہے اور نتیجے اور مریض کی حالت کی بنیاد پر علاج کے طریقہ کار کو طئے کرتے ہیں۔