جان لیوا کورونا وائرس کی چمکا ڈر سے انسانوں میں منتقلی l شہری ہوا بازی کی صنعت کو اربوں ڈالرس کا نقصان
سورت کی ہیروں کی صنعت کو 8000 کروڑ خسارہ !
حیدرآباد ۔ 10 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : آج کل عالمی سطح پر کورونا وائرس سے لوگوں میں کافی ڈر و خوف پایا جاتا ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دسمبر کے آخری ہفتہ میں چینی شہر ووہان میں مہلک کورونا وائرس کے منظر عام پر آنے کے بعد سے تاحال 910 سے زائد جانوں کا اتلاف ہوا اور 40171 لوگ اس خطرناک وائرس سے متاثر ہوئے ۔ اس سلسلہ میں یہ دیکھا جارہا ہے کہ کورونا وائرس سے نہ صرف انسانی جانوں کا اتلاف ہورہا ہے بلکہ عالمی معیشت پر اس کے بدترین اثرات مرتب ہورہے ہیں ۔ 25 ملکوں تک کورونا وائرس کی وباء پھیل گئی ہے ۔ خاص طور پر شہری ہوا بازی کا عالمی شعبہ شدید متاثر ہوا ہے ۔ ایر ٹراویل انٹلی جنس فرم OAG کے مطابق فروری کے پہلے ہفتہ میں 25000 پروازیں منسوخ کی گئیں ۔ کم از کم 30 ایر لائنز نے چین کے لیے اپنی پروازیں منسوخ کردی ہیں ۔ یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ کورونا وائرس کے نتیجہ میں صرف ویتنام جیسے ملک کے سیاحتی شعبہ کو 7.7 ارب ڈالرس کا نقصان ہوا ۔ ہندوستانی ریاست گجرات کے شہر سورت میں ہیروں کی صنعت کے بارے میں یہ بات منظر عام پر آئی کہ آئندہ دو ماہ ( فروری اور مارچ ) میں اسے 8000 کروڑ روپئے کا نقصان برداشت کرنا پر سکتا ہے ۔ اس لیے کہ ہانگ کانگ کے ڈیلرس ہیروں کے لیے سورت کا رخ کرتے تھے لیکن کورونا وائرس نے انہیں سفر کرنے سے روکدیا ہے ۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ عالمی معیشت کو متاثر کرنے والا کورونا وائرس آخر کیا بلا ہے ؟ عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او ) کے مطابق کورونا وائرس دراصل وائرسس کی ایک بڑی فیملی بناتا ہے جو پرندوں ، دودھ پلانے والے جانوروں بشمول انسانوں کو متاثر کرتے ہیں ۔ سال 2002-2003 کے دوران جو سارس Severe Acute Respiratory Syndrome سے عالمی معشیت متاثر ہوئی ہے اس سے زیادہ کورونا وائرس نے تباہی مچائی ہے ۔ 2015 میں جنوبی کوریا میں MERS ( میڈل ایسٹ ریسپریٹری سنڈروم ) کی وبا پھوٹ پڑی تھی اور اب چین کو کورونا وائرس نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ آپ کو بتادیں کہ کورونا وائرس کو اس لیے کورونا وائرس کہا جاتا ہے کیوں کہ اس وائرس کی جو بیرونی سطح ہوتی ہے وہ تاج نما ہوتی ہے ۔ اس لیے ایسے Crown یا لاطینی زبان میں CORONA کہا جاتا ہے ۔ سنٹرل فار ڈسیز کنٹرول اینڈ پری ونٹیشن CDC کے مطابق سات کورونا وائرس بشمول نول کورونا وائرس انسانوں کو متاثر کرتا ہے ۔ یہ وائرس Genetic Material حساس خلیوں میں داخل کرتا ہے اور پھر جسم کے مخصوص خلیوں کو متاثر کرنا شروع کردیتا ہے ۔ یہ وائرس پہلے جانوروں کو اپنا میزبان بناتا ہے ۔ پھر انسانوں کو متاثر کرتا ہے ۔ چمکا ڈر سے یہ انسان میں داخل ہوا ہے پھر انسانوں سے انسانوں میں بڑی تیزی سے پھیل جاتا ہے ۔ کھانسنے ، چھینکنے ، سانس لینے کے ذریعہ یہ وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہوتا ہے ۔ اس میں بھی فلو کی طرح علامتیں ظاہر ہوتی ہیں ۔ مثلا زکام ، سر درد ، کھانسی ، حلق میں جلن اور شدید بخار ۔ ماہرین کے مطابق جس طرح EBOLA کا علاج کیا گیا اسی طرح کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کا علاج کیا جارہا ہے ۔ ساری دنیا کے ڈاکٹرس اور ماہرین اس وائرس سے بچنے کی جو تدابیر بتا رہے ہیں ۔ ان میں ہمیشہ اپنے ہاتھ دھونا یا صاف رکھنا ، بار بار چہرہ منہ اور آنکھوں کو ہاتھ نہ لگانا شامل ہیں ۔ سیرت النبیؐ کے مطالعہ سے ہمیں یہ درس ملتا ہے کہ اپنے ہاتھوں کو صاف رکھیں ۔ خاص طور پر کھانے سے قبل اور رفع حاجت سے فراغت کے بعد ہاتھ پیر اچھی طرح دھولیں ۔ کلی کریں یا وضو کرلیں ۔ پیارے نبی ﷺ کی حدیث مبارکہ ہے ’ پاکی آدھا ایمان ہے ‘ غرض پاکی کے ذریعہ ہی دنیا کورونا وائرس کے بشمول ہر خطرناک وائرس کے اثرات سے خود کو بچا سکتی ہے ۔۔