کورونا وائرس کی اموات ، متوفی کے افراد خاندان کے معائنے ندارد

   

مکانات کو کنٹینمنٹ زون میں عدم تبدیلی سے وائرس میں پھیلاؤ کا سبب
حیدرآباد۔ کورونا وائرس کے سبب اموات کے باوجود گھر والوں کے معائنہ نہ کئے جانا اور گھروں کو کنٹینمنٹ زون میں تبدیل نہ کئے جانے سے کورونا وائرس کی وباء مزید پھیل رہی ہے۔ شہر حیدرآباد میں کورونا وائرس کے سبب ہونے والی اموات کے باوجود متوفی کے ساتھ رہنے والوں کے معائنہ پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے اور نہ ہی جس گھر میں کورونا وائرس کے مریض کی موت واقع ہوئی ہے اس گھر کی صفائی اور جراثیم کش ادویات کے چھڑکاؤ کا کام انجام دیتے ہوئے اس گھر کو کنٹینمنٹ زون قرار دینے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔حکومت کی جانب سے شہر حیدرآباد نہیں بلکہ ریاست تلنگانہ میں کورونا وائرس کے سبب جتنی اموات کی تصدیق کی جا رہی ہے اس سے زیادہ قبور تو کورونا وائرس کے لئے مخصوص قبرستان میں بن چکے ہیں اور اس کے علاوہ کئی شمشان گھاٹ میں غیر مسلموںکو سپر د آتش کیا جاچکا ہے اس کے باوجود شہر میں کسی بھی مقام پر کوئی کنٹینمنٹ زون نہیں ہے اور نہ ہی متوفی کے مکان پر کوئی سرکاری عہدیداروں کی جانب سے متوفی کے رشتہ داروں سے رابطہ قائم کرتے ہوئے ان کے معائنہ کے انتظامات کئے جا رہے ہیں۔شہر حیدرآباد میں حکومت کی اس لاپرواہی سے اندازہ ہوتا ہے کہ ریاست کے اضلاع میں کیا صورتحال ہے اور کس طرح صحت عامہ کو تباہی کے دہانے پر پہنچایاجارہا ہے۔ریاستی حکومت کی جانب سے اس بات کا دعوی کیا جا رہاہے کہ ریاست میں کورونا وائرس کے مریضوں کے مکانات کو کنٹینمنٹ زون بنایا جا رہا ہے لیکن جن مکانات میں کورونا وائرس کے سبب لوگ فوت ہوچکے ہیں ان مکانات کو بھی کنٹینمنٹ زون بنانے کے اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں جو کہ حکومت کی صریح لاپرواہی ہے۔کورونا وائرس کے مریض کے قریب رہنے والے اور اس مکان میں موجود افراد کے معائنوں اور انہیں قرنطینہ کرتے ہوئے گھر کی حد تک محدود کرنے کے اقدامات کے ذریعہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکتا ہے تاہم ریاستی حکومت کی جانب سے اختیار کردہ رویہ کے سبب اب کورونا وائرس سے فوت ہونے والوں کے رشتہ داروں کو معمول کی سرگرمیاں انجام دینے کی کھلی چھوٹ فراہم کی جانے لگی ہے جو کہ انتہائی خطرناک ہے ۔شہر حیدرآباد بالخصوص پرانے شہر میں کورونا وائرس کے سبب ہونے والی اموات کے باوجود متوفی کے مکانات میں موجود دیگر افراد کے معائنہ کے انتظامات نہ کرنے اور کنٹینمنٹ زون قرار نہ دیئے جانے سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت نے پرانے شہر کے عوام کو ان کے حال پر چھوڑ دیا گیا ہے اور حکومت کو پرانے شہر کے عوام کی کوئی پرواہ نہیں ہے کیونکہ نئے شہر میں کنٹینمنٹ زون اب بھی بنائے جا رہے ہیں۔