* وزیراعظم کا چیف منسٹروں کیساتھ غور * اکثر ریاستیں لاک ڈاؤن میں 30 اپریل تک توسیع کی حامی، احکام کی اجرائی * سورت میں مزدوروں کے تشدد جیسے مزید واقعات کے اندیشوں پر غور نہیں ہوا * مودی جی حسب معمول ’جملے بازی‘ کرکے چلتے بنے
نئی دہلی ۔ /11 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) مہلک کورونا وائرس پر قابو پانے کیلئے جاری ملک گیر لاک ڈاؤن کو مزید دو ہفتوں کیلئے اواخر اپریل تک توسیع کیا جانا یقینی نظر آرہا ہے کیونکہ ہفتہ کو ریاستوں میں اتفاق رائے دیکھنے میں آیا کہ وہ انفیکشن کے مصدقہ معاملوں کو روکنے کیلئے عام بند جاری رکھنا چاہتے ہیں ۔ اندرون 24 گھنٹے زائد از 1000 کیس کا ریکارڈ اضافہ اور اس کے ساتھ متاثرین کی مجموعی تعداد 8300 سے تجاوز کرجانا اہم وجہ ہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی نے ریاستی حکومتوں سے کہا کہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزیوں پر قابو پانے کے اقدامات کریں اور سماجی فاصلہ کی برقراری کو یقینی بنائے ۔ انہوں نے یہ اعلان بھی کیا کہ جان ہے تو جہان ہے کہا جاتا ہے لیکن اب جان بھی ، جہان بھی کے خیال کے ساتھ ہمیں اپنے کاموں میں تبدیلی لانی پڑے گی ۔ اس سے اشارہ ملتا ہے کہ بعض معاشی سرگرمیوں کیلئے نرمی برتی جائے گی جن میں صنعتی اور زرعی شعبے شامل ہیں ۔ مودی نے چیف منسٹروں سے کہا کہ آئندہ 3 تا 4 ہفتے نازک رہیں گے اور پتہ چلے گا کہ ہمارے اقدامات کا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے میں کس حد تک اثر ہورہا ہے ۔ وزیراعظم اور چیف منسٹروں کی ویڈیو کانفرنس میں لاک ڈاؤن اور وائرس پر قابو پانے سے متعلق مختلف پہلوؤں پر ضرور غور ہوا لیکن آخر میں ایسا محسوس ہوا کہ ہندوستان نے کورونا وائرس کے خلاف جو دوا ڈھونڈ لی وہ بس لاک ڈاؤن ہے ۔ اس کے نتیجہ میں ملک بھر میں لاکھوں بلکہ کروڑوں مزدوروں اور غیرمنظم شعبے کے ورکرس کا کیا حال ہورہا ہے ، عوام کے منتخب قائدین نے اس کلیدی موضوع سے صرفِ نظر کیا ۔ انہیں غور کرنا چاہیے تھا کہ گزشتہ روز گجرات کے صنعتی شہر سورت میں مزدوروں نے فاقہ کشی سے مجبور ہوکر کیا کچھ نہیں کیا ۔ وہ کھانے پینے کی اشیاء حاصل کرنے کیلئے تشدد پر اترآئے ۔ وزیراعظم سے بات چیت میں کئی چیف منسٹروں نے عالمی وباء سے لڑنے کیلئے مرکز سے اقتصادی اور مالی راحت کا مطالبہ کیا جبکہ مودی نے کسانوں کی مدد کیلئے فصل کی اشیاء کی راست مارکٹنگ کو نفع بخش بنانے کے اقدامات تجویز کئے ۔ انہوں نے ملک کو بدستور صحت مند رکھنے اور آگے بڑھانے پر بھی زور دیا ۔ چیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی نے کہا کہ ریاستوں نے 10 لاکھ کروڑ روپئے کے پیاکیج کا مطالبہ کیا ہے ۔ مودی نے کہا کہ بحران ایسا موقع ہوتا ہے کہ خود مکتفی بنے اور قوم کو معاشی طاقت میں تبدیل کریں ۔ مہاراشٹرا ، اڈیشہ اور پنجاب و دیگر کے ساتھ لاک ڈاؤن میں توسیع کا فوری اعلان کردینے والی ریاست بن گئی ۔