سری نگر، 17 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کورونا وائرس سے پیدا شدہ صورتحال کے پیش نظر ملک کے مختلف حصوں سے وادی واپس لوٹنے والے طلبا اور تجار کے لئے جموں سے سری نگر کا زمینی سفر کرایہ نا قابل برداشت بن گیا ہے کیونکہ ڈرائیور حضرات ان سے منہ مانگی رقم بطور کرایہ وصول کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑ رہے ہیں۔جموں سے بذریعہ قومی شاہراہ سری نگر آنے والے مسافروں جن میں زیادہ تر طلبا اور تجار شامل ہیں، کا کہنا ہے کہ ڈرائیور حضرات سری نگر جانے کے لئے معمول سے چار گنا زیادہ کرایہ وصولتے ہیں۔بتادیں کہ کورونا وائرس کے بڑھتے خطرات و خدشات کے پیش نظر ملک بھر میں تعلیمی ادارے بند ہورہے ہیں اور تجارت بھی متاثر ہورہا ہے جس کے باعث طلبا اور تجار نے واپس وادی کا رخ کرنا شروع کیا ہے ۔جاوید احمد نامی ایک شال تاجر نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ جموں سے سری نگر آنے کا سفر خرچہ نا قابل برداشت ہے ۔انہوں نے بتایا: ‘کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر تجارت متاثر ہورہا ہے ، میں اب گھر واپس آرہا تھا لیکن مجھے کلکتہ سے جموں تک آنے میں جتنا سفر خرچہ بطور کرایہ آیا اب جموں سے سری نگر آنے میں اس سے کافی زیادہ آرہا ہے جو معمول سے کئی گنا زیادہ ہے ‘۔