کورونا وائرس کے دوران قلب پر حملہ کی شکایات اور اموات کی شرح بہت کم

   

ملک کے افراد میں قوت مدافعت مستحکم ، ڈاکٹر اے سرینواس کا ادعا
حیدرآباد : ملک میں کورونا وائرس کے سبب قلب پر حملہ کی شکایات اور اموات کی شرح کافی کم ہے ۔ ڈاکٹر اے سرینواس نے بتایا کہ ہندوستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں میں قلب پر حملہ ، حرکت قلب بند ہوجانا اور اس کے علاوہ اعضائے رئیسہ کے کام کرنا بند کردینا جیسے جان لیوا علامات 5 فیصد سے بھی کم پائے جارہے ہیں جن کی بنیادی وجہ ہندوستانیوں میں پائی جانے والی قوت مدافعت ہے ۔ دنیا کے دیگر ممالک میں کورونا وائرس کے مریضوں میں ابتدائی علامات کے ساتھ ہی وہ قلب پر حملہ اور اعضائے رئیسہ کے کام کرنا بند کرنے جیسے امراض کا شکار ہونے لگے تھے جب کہ ہندوستان میں کورونا کے مصدقہ مریضوں میں ایسی علامات نہیں پائی جاتیں بلکہ ہندوستان میں مصدقہ مریضوں کی بڑی تعداد کو سانس لینے میں دشواری جیسی شکایات ہورہی ہیں اور انہیں کافی حد تک ٹھیک کیا جارہا ہے لیکن جن مریضوں میں علامات ظاہر نہیں ہورہی ہیں وہ مشکلات کا شکار ہوں گے ایسا تصور کیا جارہا تھا جب کہ بیشتر مریض جن میں علامات بھی نہیں پائی جارہی ہیں وہ از خود بھی صحت یاب ہونے لگے ہیں جو کہ ان کی اپنی قوت مدافعت ہے جس کے سبب وہ صحت مند ہورہے ہیں ۔ تلنگانہ اور شہر حیدرآباد میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کے سلسلہ میں کہا جارہا ہے کہ جو لوگ ذیابیطس اور ہائپر ٹنشن کے علاوہ امراض قلب میں مبتلا ہیں ان کے لیے کورونا وائرس جان لیوا ثابت ہورہا ہے ۔ ماہر اطباء کا کہنا ہے کہ جن مریضوں میں علامات ظاہر ہورہی ہیں ان مریضوں کو بہتر علاج فراہم کیا جارہا ہے اور ان میں بھی قلب پر حملہ اور اعضائے رئیسہ کے کام کرنا بند کردینے جیسے واقعات بہت کم ہیں ۔ اسی لیے تشویش میں مبتلا ہوئے بغیر علاج پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بروقت علاج کے ذریعہ صحت کو بہتر بنایا جاسکے ۔۔