کورونا وباء اور لاک ڈاون کا اثر ، آن لائن تجارت کا برق رفتاری سے فروغ

   

ڈیلیوری بوائز کی آمد و رفت ، ضامن روزگار پیشہ وارانہ کورسیس کی مانگ
حیدرآباد۔ تجارتی نظریات میں ریکارڈ کی جانے والی تبدیلی کے اس دور میں آن لائن تجارت کو بے انتہاء فروغ حاصل ہونے لگا ہے اور اب شہر کے ان علاقو ںمیں آن لائن تجارت اور سربراہی کرنے والے ڈیلیوری بوائز نظر آنے لگے ہیں جن علاقوں میں ان کا تصور بھی محال تھا لیکن اب ان علاقو ںمیں لوگ آن لائن خریداری کو ترجیح دے رہے ہیں اور آن لائن اشیاء کی فروخت کے رجحان میں بھی زبردست اضافہ دیکھا جانے لگا ہے ۔ آن لائن خدمات کے آغاز کے دورمیں یہ کہا جاتا رہا تھا کہ ان آن لائن پلیٹ فارمس کو کوئی بڑی تعداد استعمال نہیں کرے گی لیکن بتدریج اس میں اضافہ ہوتا چلا گیا اور اب جبکہ کورونا وائرس کی وباء اور لاک ڈاؤن کے بعد کئی گھرانوں میں اب بھی محتاط رہنے کی کوشش کی جا رہی ہے ان علاقو ں آن لائن اشیائے ضروریہ منگوائی جانے لگی ہیں۔ آن لائن خرید و فروخت کے رجحان میں ریکارڈ کئے جانے والے اضافہ کو دیکھتے ہوئے اب شہر میں آرٹیفیشل انٹلیجنس کے کورسس کو بھی فروغ حاصل ہونے لگا ہے کیونکہ ان کورسس کے ذریعہ گاہکوں کی مصروفیت اور ان کی خواہشات کے علاوہ ان کے رجحانات کا پتہ چلانے کے اہل بن سکتے ہیں اور اس کے ذریعہ ہی یہ ممکن ہے۔ کمپیوٹر اور دیگر کورسس میں فی الحال میڈیکل ٹرانسکرپشن اور آرٹیفیشل انٹلیجنس کے کورسس کو کافی اہمیت حاصل ہوگئی ہے اور حکومت کی جانب سے اس سلسلہ میں گریجویٹ کورسس کے آغاز کا بھی منصوبہ تیار کیا جا رہاہے جس سے ان کورسس کی اہمیت کا اندازہ لگا یا جاسکتا ہے ۔ آن لائن تجارت کے پلیٹ فارمس پر سرمایہ کاری کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ مستقبل قریب میں آرٹیفیشل انٹلیجنس کی مانگ میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا جائے گا کیونکہ آن لائن خرید و فروخت کے رجحان میں ہونے والے اضافہ سے یہ مربوط ہے اور بیشتر سرکردہ کمپنیو ںکی جانب سے ان کے اپنے پلیٹ فارمس تیار کرتے ہوئے تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دیا جانے لگا ایسے میں نوجوانوں کو ان کورسس کی جانب متوجہ ہونے کے علاوہ سرکردہ پلیٹ فارمس کی تیار ی میں اپنا کردار اداکریں تو وہ جلد ہی اس منفعت بخش تجارتی سرگرمیوں کا حصہ بن سکتے ہیں اور وہ مسابقتی دوڑ میں شامل ہوسکتے ہیں لیکن اگر اس موقع کو نظر انداز کیا جاتا ہے تو وہ ہر بار کی طرح تاخیر کا شکار ہوتے ہوئے مسابقتی دوڑ میں برقرار نہیں رہ پائیں گے اور بعد ازاں یہ کورسس بھی عام ہونے کے بعد ان کے حصہ میں آئیں گے۔اسی لئے نوجوانوں اور عصری ٹکنالوجی میں سرمایہ کاری کرنے کے خواہشمندوں کو چاہئے کہ وہ آرٹیفیشل انٹلیجنس کے شعبہ میں سرکایہ کاری اورمہارت کے حصول کے لئے کوششوں کا آغاز کریں تاکہ انفارمیشن ٹکنالوجی کی صنعت میں شروع ہونے والے اس نئے دور میں مسابقتی دوڑ کا حصہ رہ سکیں اور تجارتی فروغ کے علاوہ منافع بخش کاروبار کریں۔