کورونا وباء : دنیا میں فاقہ کشی کی شرح میں اضافہ کا اندیشہ

   

حیدرآباد۔ دنیا میں فاقہ کشی کا شکار ہونے والوں کی تعداد میں سال 2014 کے بعد سے بتدریج اضافہ ہونے لگا ہے ۔ اقوام متحدہ کی جانب سے کئے گئے ایک سروے میں اس بات کاانکشاف کیا گیا ہے کہ فی الحال دنیا میں فاقہ کشی کا شکار افراد کی تعدادبڑھ رہی ہے ۔ اس رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں موجود آبادی میں مجموعی اعتبار سے ہر 9میں ایک فرد فاقہ کشی کا شکار ہے ۔اقوام متحدہ کی جانب سے کئے جانے والے سروے میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی وباء کے بعد دنیا بھر میں معاشی گراوٹ کا جو سلسلہ چل پڑا ہے وہ حالات کو مزید ابتر کرنے کا مؤجب بن سکتا ہے کیونکہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں ملازمتوں سے محرومی اور معاشی ابتری میں سنگین اضافہ ہونے لگا ہے اور کوئی بھی یہ کہنے سے قاصر ہے کہ حالات میں سدھار کب آئے گا اور معاشی حالات کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کب شروع کئے جاسکیں گے۔ اقوام متحدہ نے اس سروے میں دنیا کے تیز رفتار ترقی پذیر ممالک کی معاشی صورتحال اور جن حالات سے دنیا گذر رہی ہے ان حالات میں کس طرح کی تبدیلی کی توقع کی جارہی ہے اس کا جائزہ لیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ اگر یہی صورتحال رہی فاقہ کشی کی شرح میں مزید اضافہ ریکارڈ کیا جاسکتا ہے کیونکہ ترقی یافتہ ممالک اور ترقی پذیر ممالک کی جو صورتحال ہے اسے دیکھنے کے بعد جن ممالک کو تیسری دنیا میں شمار کیا جا تا ہے ان کے حالات کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ دنیا بھر میں فاقہ کشی کی شرح میں اضافہ کے سلسلہ میں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی معاشی نظام میں نمایاں ہونے والی تبدیلیوںکے بعد آئندہ برسوں کے دوران فاقہ کشی کی شرح میں مزید اضافہ ہونے کا خدشہ ہے اسے کم کرنے کیلئے منظم حکمت عملی تیار کرنا ناگزیر ہوچکا ہے۔