کورونا وباء کے باوجود مجالس مقامی میں ٹیکس کلکشن حوصلہ افزاء

   

90 فیصد تک پراپرٹی ٹیکس کی وصولی، خصوصی ٹیموں کی تشکیل فائدہ مند
حیدرآباد: تلنگانہ میں کورونا کی دوسری لہر اور معاشی و تجارتی سرگرمیوں میں سست روی کے باوجود میونسپل کارپوریشنوں اور میونسپلٹیز نے 90 فیصد تک پراپرٹی ٹیکس کی کامیابی کے ساتھ وصولی کی ہے۔ مجالس مقامی اداروں کی جانب سے کورونا وباء کے باوجود پراپرٹی ٹیکس کلکشن حوصلہ افزا رہا جس پر عہدیداروں نے اطمینان کا اظہار کیا ہے ۔ مالیاتی سال 2020-21 کے دوران تلنگانہ کی 141 شہری مجالس مقامی نے 495 کروڑ ٹیکس کلکشن کیا ہے۔ اس کے علاوہ 226 کروڑ کے بقایہ جات وصول کئے گئے ۔ مجموعی طور پر پراپرٹی ٹیکس کلکشن 720 کروڑس کا رہا۔ ڈائرکٹر میونسپل ایڈمنسٹریشن این ستیہ نارائنا کے مطابق 2024315 جائیدادوں سے ٹیکس کے طور پر 531 کروڑ اور بقایہ جات کے طور پر 268 کروڑ وصولی کا نشانہ مقرر کیا گیا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ 9 چھوٹی میونسپلٹیز نے صد فیصد ٹیکس کلکشن کے ذریعہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ 99 شہری مجالس مقامی میں 90 فیصد ٹیکس وصول کیا ۔ ٹیکس کی وصولی گزشتہ مالیاتی سال کے مقابلہ زیادہ رہی۔ گزشتہ سال 650 کروڑ کے نشانہ کے تحت 561 کروڑ وصول کئے گئے تھے اور مجموعی کلکشن 86.3 فیصد رہا۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی ٹیموں کی تشکیل کے سبب ٹیکس کلکشن میں اضافہ ہوا ہے اور حکومت کی جانب سے ٹیکس دہندگان کو مختلف رعایتیں دی گئیں۔ صد فیصد ٹیکس وصول کرنے والی میونسپلٹیز میں کورٹلہ ، میٹ پلی ، سرسلہ اور کتہ گوڑم شامل ہیں۔ خانہ پور ، سوریا پیٹ ، دوباک ، پدا پلی ، کھمم ، نرمل ، تانڈور ، وقار آباد ، پرگی اور بودھن میونسلٹیز نے بھی کلکشن میں بہتر مظاہرہ کیا ہے۔ عہدیداروں کے مطابق ورنگل ، شنکر پلی ، نظام پیٹ اور آلیر میونسپلٹیز میں ٹیکس کلکشن حوصلہ افزا نہیں رہا ۔