کورونا ویکسین ری ایکشن پر اندیشوں کی ضرورت نہیں

   

علاج کیلئے سینئر ڈاکٹرس کی تعیناتی، ڈائرکٹر میڈیکل ایجوکیشن رمیش ریڈی کا بیان
حیدرآباد: کورونا ویکسین کے ری ایکشن کے بارے میں عوام میں پائے جانے والے مختلف اندیشوں کا ازالہ کرتے ہوئے ڈائرکٹر میڈیکل ایجوکیشن رمیش ریڈی نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ ویکسین کے منفی اثرات کے بارے میں خوفزدہ نہ ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی دوائی کا کچھ نہ کچھ ری ایکشن ضرور ہوتا ہے اور عوام کورونا ویکسین کو کسی بھی خوف اور اندیشہ کے بغیر حاصل کرسکتے ہیں۔ ڈاکٹر رمیش ریڈی نے ضلع کلکٹر اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ گاندھی ہاسپٹل کا دورہ کیا اور ہفتہ کے دن ٹیکہ اندازی کے انتظامات کا جائزہ لیا ۔ انہوں نے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا تاہم ڈاکٹرس کو مشورہ دیا کہ وہ قواعد پر سختی سے عمل آوری کرے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست کے تمام ٹیکہ اندازی کے مراکز کو ویکسین روانہ کردی گئی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ دو مراکز پر ہیلت ورکرس سے بات چیت کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلہ میں محکمہ صحت سے وابستہ ورکرس کو ٹیکہ دیا جائے گا جبکہ دوسرے مرحلہ میں 50 سال سے زائد عمر کے افراد کو ترجیح دی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ پہلی ٹیکہ اندازی کے چار ہفتے میں دوسرا ٹیکہ دیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے صحتیابی کے بعد چار ہفتے کے وقفہ سے دوائی لی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قلب ، گردہ کے عارضہ کا شکار افراد بلا خوف و خطر ویکسین لے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ویکسین سے بعض افراد میں ری ایکشن ہونا فطری ہے ۔ رمیش ریڈی نے کہا کہ ایک لاکھ میں ایک شخص کو ری ایکشن کا اندیشہ ہے ، لہذا عوام کو ویکسین سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ری ایکشن کی صورت میں علاج کیلئے 57 ہاسپٹلس میں خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں ۔ گاندھی ہاسپٹل میں 12 آئی سی بستر تیار رکھے جائیں گے ۔