تلنگانہ بھون سے ویکسین کی تیاری نہیں، کانگریس قائد نارائن ریڈی کا ریمارک
حیدرآباد : پردیش کانگریس کے خازن جی نارائن ریڈی نے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ سے مطالبہ کیا کہ وہ کورونا ویکسن کے مسئلہ کو سیاسی رنگ دینے سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی کئی فارما کمپنیاں جن میں بھارت بائیو ٹیک ، شانتا بائیو ٹیک ، ڈاکٹر ریڈیز لیاب ، ہیتھرو ڈرگس کو کئی ادویات کی تیاری کا وسیع تر تجربہ ہے ۔ کئی کمپنیوں نے ادویات کے ریسرچ اور پروڈکشن کا اس وقت آغاز کیا تھا جب کے ٹی آر پیدا نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر کو ڈرامہ بازی بند کرنی چاہئے جو یہ تاثر دینے کے کوشش کر رہے ہیں کہ کورونا ویکسن کی تیاری میں ان کا شخصی طورپر اہم رول ہیں۔ انہوں نے کے ٹی آر سے جاننا چاہا کہ ویکسن کے لئے کریڈٹ آخر انہیں کیوں دیا جائے۔ کے ٹی آر جس وقت طالب علم تھے، ایس ٹی بائیو ٹیک پارک 1999 ء میں قائم کیا گیا تھا ۔ ٹی آر ایس حکومت نے یہ اراضی الاٹ نہیں کی ہے ۔ کانگریس دور حکومت میں انفراسٹرکچر ڈیولپ کیا گیا لیکن کانگریس پارٹی نے کبھی بھی سہرا اپنے سر باندھنے کی کوشش نہیں کی ۔ لیکن افسوس کے ٹی آر فارما کمپنیوں کے ریسرچ کا کریڈٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ کے ٹی آر دراصل ایک چیف سائنٹسٹ کی طرح بیان بازی کر رہے ہیں اور یہ تاثر مل رہا ہے جیسے ٹی آر ایس بھون میں ویکسین تیار ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے نمٹنے کے سلسلہ میں حکومت کا رویہ افسوسناک ہے۔ کابینہ کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں سے عوام کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوگا۔ کورونا کی صورتحال پر حکومت عوام کو گمراہ کر رہی ہے۔