کورونا ویکسین کا ایک ہزار افراد پر تجربہ ، مثبت نتائج

   

لندن ۔کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری پر کی ممالک میں کام ہورہا ہے لیکن تاحال کوئی کامیاب نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے، تاہم برطانوی میڈیا کے مطابق حال ہی میں دو ٹرائلز کے مثبت نتائج سے کورونا وائرس کی ویکسین جلد ملنے کی امید بحال ہوئی ہے۔خبر رساں ادارے نے برطانوی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی نے ایک ویکسین کا تجربہ کیا جس سے وائرس کے خلاف مدافعتی رد عمل پیدا ہوا ہے۔ڈیلی ٹیلی گراف اخبار کے مطابق ایک ہزار کے قریب افراد کو یہ ویکسین دی گئی اور ان کے خون کے نمونوں کو دیکھ کر پتہ چلا کہ ویکسین کے نتیجے میں ان کے جسم میں اینٹی باڈیز اور قاتلانہ ٹی سیلز پیدا ہوئے۔اس سے قبل کی جانے والی تحقیق میں مشاہدہ کیا گیا تھا کہ ٹی سیلز جسم میں سالوں تک رہ کر وائرس سے لڑ سکتے ہیں۔ ایک بیان میں آکسفورڈ نے کہا ہے کہ ٹرائل کے نتائج اگلے ہفتے دا لانسنٹ نام کے نام کے میڈیکل جرنل میں شائع ہوں گے ۔ یہ ممکنہ پیش رفت ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب منگل کو امریکی کمپنی موڈرنا نے کہا کہ وہ اپنی بنائی ہوئی ویکسین کے انسانوں پر ٹرائل جولائی 27 سے شروع کریں گے۔موڈرنا کے بموجب انہیں پہلے کی جانے والی ٹسٹنگ سے پر امید نتائج ملے تھے۔ امید کی جارہی ہے کہ 30 ہزار کے قریب امریکی ان تجربات میں حصہ لیں گے۔ویکسین کی تیاری کی عالمی کوششوں میں موڈرنا کے کام کو اعلیٰ سطح کا مانا جا رہا ہے۔کمپنی کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات اکتوبر 2022 تک جاری رہیں گی تاہم ابتدائی نتائج تب تک سامنے آچکے ہوں گے۔