صرف 8 اضلاع میں ٹیکہ اندازی،تلنگانہ دیگر ریاستوں سے پیچھے
حیدرآباد۔ کورونا ٹیکہ اندازی کے معاملہ میں تلنگانہ دیگر ریاستوں سے پیچھے ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ دوسری خوراک کی ٹیکہ اندازی صرف 8 اضلاع میں مکمل کی گئی اور پہلی خوراک حاصل کرنے والے 28.3 فیصد افراد ہی دوسری ٹیکہ اندازی میں شریک ہوئے۔ بتایا جاتا ہے کہ دوسری خوراک کے حصول کے بعد ری ایکشن کے معمولی واقعات پیش آئے تاہم ان پر قابو پالیا گیا۔ محکمہ صحت کے مطابق دوسری خوراک کیلئے 3892 افراد کی نشاندہی کی گئی تھی لیکن 1106 افراد ہی ٹیکہ اندازی میں شریک ہوئے۔ دوسرے مرحلہ کی ٹیکہ اندازی 22 فروری تک جاری رہے گی جس میں پہلی خوراک لینے والوں کو ٹیکہ دیا جائے گا۔ پہلی خوراک کیلئے ہیلت کیر ورکرس اور فرنٹ لائن ورکرس کی تعداد 588336 ریکارڈ کی گئی تھی ان میں سے 281179 نے پہلی خوراک حاصل کی جو 58 فیصد شمار کی گئی۔ ایمرجنسی ایمپلائیز میں سے صرف 34 فیصد نے ٹیکہ اندازی میں حصہ لیا۔ پہلی خوراک حاصل کرنے کے باوجود کئی ہیلت ورکرس دوسری خوراک سے پس و پیش کررہے ہیں کیونکہ کئی ورکرس میں ری ایکشن کے واقعات پیش آئے ہیں۔ دیگر ریاستوں کے مقابلہ تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں ہیلت ورکرس و فرنٹ لائن ورکرس کی جانب سے کورونا ویکسین کی ٹیکہ اندازی کے معاملہ میں کم دلچسپی ظاہر کی گئی ہے۔ محکمہ صحت کی جانب سے شعور بیداری کیلئے مہم کے باوجود خاطرخواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے۔