کورونا و لاک ڈاؤن سے اسمبلی کی کارکردگی متاثر

   

گزشتہ سال صرف 9 دن اجلاس، دیگر ریاستوں میں مزید ابتر حالت
حیدرآباد: کورونا وباء اور لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں دیگر شعبہ جات کی طرح اسمبلی کی کارروائی پر بھی اثر پڑا ہے۔ 2020 ء کے دوران مختلف شعبہ جات کی کارکردگی اور بالخصوص اسمبلی پر کورونا لاک ڈاؤن کے اثرات کا جائزہ لینے پر انکشاف ہوا کہ 2020 ء میں اسمبلی کا اجلاس صرف 9 دن منعقد ہوا جبکہ 2016 سے 2019 ء کے درمیان ایک سال میں کم از کم 25 دن اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا تھا ۔ کورونا اور لاک ڈاون کے دوران ملک بھر کی اسمبلیوں کی کارکردگی کا جائزہ لیں تو پتہ چلے گا کہ تلنگانہ نے بعض دیگر ریاستوں سے بہتر مظاہرہ کیا ہے۔ کیرالا ، مدھیہ پردیش ، گجرات ، پنجاب ، مہاراشٹرا ، مغربی بنگال اور اترپردیش میں ایک سال کے دوران اسمبلی کا اجلاس صرف دو تا پانچ دنوں کیلئے منعقد کیا گیا ۔ لاک ڈاؤن کے بعد کے حالات میں دیگر ریاستوں میں اسمبلی کا اجلاس زیادہ دن تک جاری رہا ۔ بتایا جاتا ہے کہ چھتیس گڑھ ، ہریانہ ، کرناٹک اور بہار میں 2020 ء لاک ڈاؤن کے دوران اسمبلی اجلاس 10 تا 12 دنوں تک جاری رہا۔ ملک بھر کی اسمبلیوں کی کارکردگی سے متعلق جائزہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2020 ء میں تلنگانہ اسمبلی نے 20 قوانین منظور کئے۔