کورونا ٹسٹ میں اضافہ کے بعد مریضوں کی تعداد میں زبردست اضافہ

   

آئسولیشن سنٹرس کا دوبارہ آغاز، شہر کے علاوہ اضلاع میں بھی نئے کیسیس سے عوام پریشان
حیدرآباد ۔ ریاست میں کورونا ٹسٹ میں اضافہ کے فیصلہ کے بعد سے کورونا کے مریضوںکی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے۔ شہر اور اضلاع میں حکومت نے کورونا ٹسٹ کی تعداد میں اضافہ کی ہدایت دی ہے ۔ مریضوں کی تعداد میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے اضلاع میں آئسولیشن سنٹرس کا دوبارہ آغاز کیا جارہا ہے تاکہ کورونا کی علامات پائے جانے پر مشتبہ مریضوں کو آئسولیشن سنٹرس میں رکھا جاسکے۔ لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل آوری کے دوران اضلاع میں کورونا مریضوں کی تعداد میں بڑی حد تک کمی واقع ہوئی تھی ۔ کئی اضلاع کورونا سے پاک قرار دیئے گئے لیکن لاک ڈاؤن میں نرمی اور تحدیدات کی برخواستگی کے ساتھ ہی اضلاع میں دوبارہ کیسیس منظر عام پر آنے لگے ہیں۔ جمعہ تک ریاست میں کورونا کیسیس کی مجموعی تعداد کا 58 فیصد اضلاع کے مریض تھے جبکہ باقی کا تعلق گریٹر حیدرآباد کے حدود سے ہے۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے ریاستوں سے خواہش کی ہے کہ رینڈم ٹسٹ کا آغاز کریں ، خاص طورپر کورونا سے نمٹنے والے ورکرس اور حاملہ خواتین کا ٹسٹ کیا جائے ۔ ڈائرکٹر پبلک ہیلت ڈاکٹر سرینواس راؤ نے ہیلت عہدیداروں کو اضلاع میں ہر ہفتہ دو سو ٹسٹ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ میڑچل اور رنگا ریڈی اضلاع میں تاحال کورونا کیسیس کی تعداد 1000 سے تجاوز کرچکی ہے ۔ بھونگیر جو طویل عرصہ تک گرین زون میں تھا ، وہاں 50 سے زیادہ کیسیس منظر عام پر آئے جبکہ نظام آباد ضلع میں کورونا پازیٹیو کیسیس کی تعداد 100 تک پہنچ چکی ہے۔ کیسیس میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے حکومت نے دوبارہ آئسولیشن سنٹرس کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے۔ شہر کے علاوہ اضلاع میں بھی یہ سنٹرس شروع کئے جارہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا ٹسٹ کی تعداد میں مزید اضافہ کی ضرورت ہے۔ دو دن قبل تک ریاست کے 11 اضلاع میں کیسیس کی تعداد 50 سے تجاوز کرگئی ۔ یادادری میں 54 اور منچریال میں 58 کیسیس کا پتہ چلا۔ ورنگل رورل اور ورنگل اربن میں کورونا کیسیس کی تعداد 100 تجاوز کرچکی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ آصف آباد اور بھوپال پلی میں بھی کیسیس میں اضافہ ہوا۔ عہدیداروں کو کورونا مریضوں سے ربط میں آنے والے افراد کا پتہ چلانے میں دشواریوں کا سامنا ہے۔