ملک بھر میں کل سے ٹیکے دئے جائیں گے ۔ تلنگانہ میں 2.8 لاکھ ہیلت ورکرس کو ترجیح دی جائے گی
حیدرآباد۔ ملک بھر میں 16 جنوری سے شروع کی جانے والی کورونا ٹیکہ اندازی مہم امکان ہے کہ ایک مسلسل مہم ہوگی اور مرکزی وزارت صحت و صحت عامہ کے اندازوں کے مطابق یہ مہم سال بھر جاری رہ سکتی ہے اور اس کے بعد بھی اس کا تسلسل برقرار رہ سکتا ہے ۔ محدود دستیابی کو پیش نظر رکھتے ہوئے محکمہ صحت کے حکام آئندہ چند ماہ تک مخصوص انداز ہی میں ٹیکہ اندازی کرینگے ۔ ترجیحی استفادہ کنندگان کو فوقیت دی جائے گی جس کی فہرست وزارت صحت نے تیار کی ہے ۔ مرکزی وزارت کے بموجب سرکاری دواخانوں میں غیر کورونا طبی خدمات اور کورونا ٹیکہ اندازی بیک وقت جاری رہنے چاہئیں جس کے نتیجہ میں عوامی اور خانگی شعبہ کے دواخانوں اور نگہداشت صحت کے مراکز میں عملہ کی دستیابی مشکل ہوسکتی ہے ۔ محکمہ صحت کے عہدیداروں نے یہ بات بتائی ۔ تلنگانہ میں محکمہ صحت کی جانب سے تربیت یافتہ ٹیکہ اندازوں میں آشا ورکرس ‘ اے این ایمس اور آنگن واڑی ورکرس بھی شامل ہیں۔ کہا گیا ہے کہ مشن اندرا دھنش میں بھی ان تمام ااہم اور سرگرم رول ادا کیا تھا ۔ مشن اندرا دھنش عالمی ٹیکہ اندازی پروگرام تھا ۔ اس کے علاوہ بھی ان ورکرس نے دوسری فلاحی اسکیمات میں خدمات انجام دی ہیں اور زچہ و بچہ کی صحت کو بہتر بنانے میں بھی ان کا اہم رول رہا ہے ۔ محکمہ صحت کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ فیلڈ سطح کے نگہداشت صحت کے ورکرس پر کام کے بوجھ میں توازن رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ لوگ غیر کورونا خدمات بھی فراہم کرسکیں۔ ان کو صرف کورونا ٹیکہ اندازی تک محدود نہیں کیا جاسکتا ۔ اس طرح کے چیلنجس سے ٹیکہ اندازی مہم طوالت اختیار کرسکتی ہے۔ فی الحال ہفتے کو شروع ہونے والی کورونا ٹیکہ اندازی مہم میں عوامی و خانگی شعبہ میں ہندوستان بھطر میں ایک کروڑ ہیلت ورکرس کو ٹیکہ دیا جائیگا ۔ ان میں تلنگانہ میں 2.8 لاکھ ہیلت ورکرس شامل ہیں جنہیں ٹیکہ دیا جائیگا ۔ مرکزی وزارت صحت نے ٹیکہ اندازی کی پہلی لہر میں ملک بھر میں تقریبا 30 کروڑ افراد کو ٹیکہ دینے کا فیصلہ کیا ہے جن میں تین کروڑ ہیلت ورکرس اور فرنٹ لائین ورکرس شامل ہیں جبکہ دیگر استفادہ کنندگان میں اکثریت 50 سال سے زائد عمر والوں کی رہے گی ۔ اطلاعات میں اشارہ دیا گیا ہے کہ وزارت صحت نے ہیلت کئیر ورکرس کیلئے سیرم انسٹی ٹیوٹ کے ٹیکے کووی شیلڈ اور بھارت بائیو ٹیک کے ٹیکے کوویکسین میں کسی ایک کا انتخاب کرنے کرنے کی سہولت نہیں ہوگی ۔ پہلے مرحلہ میں حکومت نے کووی شیلڈ کے 110 ڈوز اور کوویکسین کے 55 لاکھ ڈوز کا آرڈر دیا ہے ۔ کوویکسین کے تعلق سے اطمینان بخش ڈاٹا نہ ہونے کی وجہ سے ہیلت ورکرس کو کووی شیلڈ پر زیادہ انحصار ہی کرنا ہوگا۔ٹیکہ کی دستیابی پر بھی اس کا انحصار ہوگا اور جو ٹیکہ دستیاب ہوگا اسی سے ہیلت ورکرس کو استفادہ کرنا پڑسکتا ہے ۔