کورونا کا خوف ، حیدرآباد میں روزانہ ایک کروڑ انڈے فروخت

   

لیمو کی مانگ میں بھی زبردست اضافہ ، پھر بھی قیمتیں کنٹرول میں
حیدرآباد :۔ قوت مدافعت میں اضافہ کرنے اور کورونا سے مقابلہ کرنے کے لیے ساری ریاست میں لوگ انڈے اور لیمو کا زیادہ استعمال کرنے لگے ہیں ۔ صرف شہر حیدرآباد میں روزانہ ایک کروڑ انڈے فروخت ہونے لگے ہیں ۔ انڈے اور لیمو کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہونے کے باوجود قیمتیں کنٹرول میں ہیں ۔ عام طور پر گرمی میں لیمو کی اور سردی میں انڈوں کی طلب میں اضافہ ہوتا ہے اور ان کی قیمتیں بھی بڑھ جاتی ہیں مگر موسم برسات میں اچانک لیمو اور انڈے کی طلب میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کی وجہ سے ماہرین اور ڈاکٹرس کی جانب سے قوت مدافعت کو مستحکم کرنے کے لیے انڈے اور لیمو کا زیادہ استعمال کرنے کا عوام کو مشورہ دے رہے ہیں اور یہ کہا جارہا ہے کہ وٹامن ( سی ) کے زیادہ استعمال سے قوت مدافعت بڑھتی ہے جو لیمو میں ہوتا ہے ۔ اس کے علاوہ انڈوں میں پروٹین ہوتے ہیں اور وہ بھی قوت مدافعت کو بڑھانے میں اہم رول ادا کرتے ہیں۔ کورونا وائرس کے سبب گذشتہ ایک ماہ سے انڈے اور لیمو کا استعمال بہت زیادہ بڑھ گیا ہے ۔ لوگ روزانہ انڈے اُبال کر کھا رہے ہیں ۔ لیمو کا جوس پینے کے ساتھ اس کو پکوان میں استعمال کررہے ہیں ۔ صرف شہر حیدرآباد میں روزانہ ایک کروڑ انڈوں کا استعمال ہورہا ہے ۔ ایگ کوآرڈینیشن کمیٹی کے عہدیداروں نے بتایا کہ ریاست میں انڈوں کی مانگ میں زبردست اضافہ ہورہا ہے ۔ دوسرے ریاستوں کے بہ نسبت تلنگانہ میں انڈوں کی پیداوار زیادہ ہے ۔ شہر کے مضافات میں موجودہ تقریبا 80 پولٹری فارمس کی جانب سے چکن اور انڈوں کی پیداوار پر زیادہ توجہ دی جارہی ہے ۔ فی الحال چکن کی طلب تھوڑی گھٹی ہے مگر انڈوں کے ڈیمانڈ میں ریکارڈ سطح پر اضافہ ہوا ہے ۔ باوجود اس کے قیمتیں پوری طرح کنٹرول میں ہیں ۔ ہول سیل مارکٹ میں فی انڈا 3.60 روپئے فروخت ہورہا ہے جب کہ ریٹل مارکٹ میں فی انڈا 4.50 روپئے فروخت ہورہا ہے ۔ لیمو کی قیمتوں کا جائزہ لیں تو گذشتہ سال ایک تھیلہ لیمو 600 تا 800 روپئے میں فروخت ہورہا تھا فی الحال 250 تا 350 روپئے میں ایک تھیلہ فروخت ہورہا ہے۔ ایک تھیلے میں 300 تا 400 لیمو ہوتے ہیں ۔ گریٹر حیدرآباد کے مارکٹس ، رعیتو بازاروں ، دارالشفاء ، چادر گھاٹ کے مارکٹس میں بڑے پیمانے پر لیمو پہونچ رہا ہے ۔ طلب کے مطابق لیمو دستیاب ہونے کی وجہ سے بھی قیمتیں کنٹرول میں ہیں ۔۔