نرمل۔/29 مئی، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) حکومت کی جانب سے لاک ڈاون میں نرمی کے بعد تمام بازار کھل گئے ہیں جبکہ ہوٹلیں ، مالس ، تھیٹر وغیرہ بند ہیں۔ بازار کی گہما گہمی سے زندگی معمول کی طرف لوٹتی نظر آرہی ہے۔ تاہم کورونا وباء کا خوب اب بھی عوام میں یہ دیکھا جارہاہے کہ اس وباء نے کئی دوستوں، رشتہ داروں کے درمیان دوریاں پیدا کردی۔ آج بھی کئی محلہ ات ایسے ہیں کہ لوگ دوست احباب اور رشتہ داروں سے کھل کر ملنے سے خائف ہیں کسی بھی شخص سے پوچھو تو وہ یہی کہ رہا ہے کہ ایسے حالات کا تصور کسی کے ذہن میں نہیں تھا۔ آج ساری دنیا میں اس وباء نے دہشت پھیلادی ہے۔ مسلمان کہہ رہے ہیں کہ اللہ کی رحمت ہی نازل ہو تو اس بیماری سے بچا جاسکتا ہے۔ دوسری طرف ہندو بھائی بھی یہی کہہ رہے ہیں کہ اب ہمیں صرف بھگوان ہی اس بیماری سے بچا سکتا ہے ویسے نرمل صلع میں کافی دنوں سے کورونا کے مزید واقعات پیش نہیں آئے لیکن عوامی ذہنوں میں یہ بیماری برقرارہی نہیں اس بیماری کا خوف باقی ہے۔ واضح رہے کہ نرمل و اطراف و اکناف کے علاقوں میں دو ہفتوں سے شدید ترین گرمی کا سلسلہ جاری ہے جبکہ درجہ حرارت 45 سے زیادہ ریکارڈ کیا جارہا ہے ایسی شدت کی گرمی کے باوجود تجارتی سرگرمیاں کافی تیز ہیں جبکہ تاجر شام 7 بجے سے قبل ہی پولیس کی ہدایت پر اپنے اپنے کاروبار بند کرتے ہوئے گھروں کو واپس ہورہے ہیں۔ ضلع کلکٹر مسٹر مشرف علی و ضلع ایس پی ششی دھر راجو مسلسل عہدیداروں کے اجلاس طلب کرتے ہوئے حالات پر خصوصی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ بار بار عوام میں شعور بیداری کرتے ہوئے اعلیٰ عہدیدار ہدایات جاری کررہے ہیں کہ اس بیماری کا کوئی علاج نہیں صرف احتیاط ضروری ہے۔ لہذا عوام زیادہ سے زیادہ گھروں میں رہیں اور صرف ضروری کام سے ہی باہر آئیں۔
