بنگلہ دیش ۔ 9 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) کوروناوائرس کی وباء کے خوف سے میانمار کے راکھین علاقہ کے فرار روہنگیا مسلمانوں کو گرفتار کرکے قید کردیا گیا تھا لیکن ملک کی جیلوں میں قیدیوں کے ہجوم کے باعث کئی روہنگیا مسلمانوں کے خلاف مقدمات کو ختم کیا جارہا ہے۔ 2017ء میں میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کے موقع پر تقریباً 7 لاکھ 50 ہزار روہنگیا بنگلہ دیش کو فرار ہوگئے تھے جہاں وہ مختلف شہروں میں پناہ گزین ہیں۔ اس کے بعد سے کئی روہنگیا کشتیوں اور بسوں کے ذریعہ فرار ہورہے ہیں جن میں سینکڑوں روہنگیا مسلمانوں کو گرفتار کرکے جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے۔ ان پر امیگریشن کے قواعد کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔ اس الزام کے تحت انہیں دو سال کی جیل کی سزاء ہوتی ہے۔ کل ایک عدالت نے تقریباً 128 ایسے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف مقدمات کو ختم کردیا جن کو رہا کردیا جائے گا۔